اسلام آباد(امت نویز)وزیراعظم شہباز شریف نے گرمیوں سے قبل سرکاری عمارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کی ہدایت کردی ۔
وزیراعظم کی زیرصدارت نے ملک میں شمسی توانائی کے فروغ کے حوالے سے اجلاس ہوا۔جس میں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات اسحاق ڈار، وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر، وفاقی وزیر توانائی انجنیئر خُرّم دستگیر، مشیر وزیراعظم احد چیمہ، وزیراعظم کے معاونین خصوصی محمد جہانزیب خان، طارق باجوہ اوراعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی
اس موقع پروزیراعظم نےشمسی توانائی کووقت کی اہم ضرورت قرار دیتےہوئے کہا کہ معیشت کی بہتری اور ایندھن کی مد میں درآمدی بل میں کمی کیلئے شمسی توانائی کا فروغ ناگزیر ہے، سرکاری عمارتوں کی گرمیوں سے قبل شمسی توانائی پر منتقلی کو یقینی بنایا جائے، شمسی توانائی پر منتقلی سے سرکاری اداروں کے بجلی کے بلوں میں خاطر خواہ کمی ہوگی۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ نجی سطح پر بھی شمسی توانائی کے استعمال کو فروغ دینے کے حوالے سے ضروری اقدامات کئے جائیں۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ وفاقی کابینہ ملک بھر میں مہنگے ایندھن کی جگہ شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے حوالے سے فریم ورک منظور کرچکی ہے، نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی اس مہینے کے اختتام تک شمسی توانائی کے بڑے پراجیکٹس کے ٹیرف کا تعین کر لے گی، جس کے بعد متبادل توانائی کی ترقی کے بورڈ کی جانب سے سرمایہ کاروں سے بولیاں طلب کی جائیں گی۔
اجلاس کو بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے حوالے سے 3 منصوبے زیر غور ہیں، جن میں 1200 میگا واٹ کا منصوبہ لیہ میں جبکہ 600 میگا واٹ کے منصوبے مظفر گڑھ اور تریموں میں لگائے جائیں گے۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اس حوالے سے آر ایف پی اور بڈنگ کا کام تیز تر اور شفاف بنانے کے حوالے سے تمام متعلقہ محکمے ضروری اقدامات کریں۔
اجلاس میں وزیراعظم کے وفاقی حکومت کی عمارات کی شمسی توانائی پر منتقلی کے وژن پر بھی بریفنگ دی گئی، جس کیلئے ماہر کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اس سلسلے تمام وفاقی اداروں کیلئے سینٹرلائزڈ پروکیورمنٹ کو اختیار کیا جائے جو کہ مؤثر اور شفاف ہو، اس سلسلے میں ابتدا اسلام آباد کی حدود میں وفاقی حکومت کی عمارات سے کی جائے اور بعد ازاں پورے ملک میں موجود سرکاری عمارات کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے