کراچی (رپورٹ : کاشف ہاشمی ) گلستان جوہر میں رہائشی عمارت میں کے اندر شاہین فورس پولیس کے اہلکاروں کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا ، جس وقت واقعہ رونما ہوا ایک بچی بھی ہمراہ تھی ، ایس ایس پی ایسٹ نے موقع معائنے کے بعد شاہین فورس کے 3 اہلکاروں کو گرفتار کرلیا جبکہ واقعہ کی سی سی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی جس میں پولیس نے نہتے شہری پر گولی چلائی تھی
وزیر اعلی سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کراچی پولیس چیف سے رپورٹ طلب کرلی ۔
شاہراہ فیصل کے علاقے گلستان جوہر بلاک 20 مین راشد منہاس روڈ نزدجوہر موڑپر قائم نعمان ایونیو کے اندر پولیس کی فائرنگ سے 26 سالہ عامر حسین ولد نثار حسین جاں ہلاک ہوگیا،اپارٹمنٹ میں خوف وہراس پھیل گیا علاقہ مکینوں کا رش لگ گیا ، موقع پر موجد شاہین فورس کے اہلکار گھبرا گئے اور انہوں نے ابتدائی موقف دیا کہ ہلاک ہونے والے شخص کے ساتھ ایک اور ملزم موجود تھا جو فرار ہوگیا ہلاک ہونے والا شخص ڈاکو ہے جس نے پولیس پر فائرنگ کی تو پولیس نے جوابی فائرنگ کی
اس اطلاع پر علاقہ پولیس اور ریسکیوعملہ موقع پر پہنچ گیا ،پولیس نے موقع کا معائنے کے بعد لاش کو ایمبولنس میں جناح اسپتال منتقل کیا ، ایس ایس پی ایسٹ عبدالرحیم شیرازی بھی موقع پر پہنچ گئے ، جہاں انھوں نے علاقہ مکینوں سے بات چیت کی اور جائے وقوع پر نصب کلوز سرکٹ کیمروں کی فوٹیج بھی دیکھی
فوٹیج میں دیکھا گیا کہ عامر حسین موٹرسائیکل پر اندر آرہا ہے موٹرسائیکل کی ٹنکی پر ایک بچی بیٹھی ہوئی ہے جبکہ پیچھے اسکے کوئی بھی بیٹھا ہوا نہیں تھا اس دوران پولیس اہلکاروں کو تعاقب کرتے ہوئے دیکھا گیا جس میں ایک موٹر سائیکل پر جبکہ دوسرا پیدل جاتے ہوئے دکھائی دیا اس دوران عامر حسین بھی فلیٹ میں کھڑی ہوئی موٹر سائیکلوں کے درمیان سے تیز قدموں سے جاتا ہوا دکھائی دیتا ہے اور پیچھے مڑ کر گولی نہ چلانے کا بھی کہتا ہے اس دوران چلائی جانے والی گولی لگنے سے وہ فلیٹ کی سیڑھیوں پر گر جاتا ہے اور اس کی کمر سے بہنے والا خون سیڑھیوں پر پھیل جاتا ہے اور وہ موقع پر ہی دم توڑ دیتا ہے ، مکینوں کے جمع ہونے پر پولیس اہلکار موقع سے فرار ہوجاتے ہیں۔
مکینوں کا کہنا تھا پولیس کی فائرنگ کا نشانہ بننے والا عامر حسین ڈاالمیا کا رہائشی تھا اور اس مذکورہ اپارٹمنٹ میں اسکا بھائی رہتا تھا
ایس ایس پی ایسٹ عبدالرحیم شیرازی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد جمع کر لیے ہیں جبکہ واقعہ کا مقدمہ بھی درج کیا جائے گا اور اہلکاروں کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی بھی عمل میں لائی جائیگی ، غیر قانونی طریقے سے انسانی جان گئی ہے ملزمان کو قانون کے کـٹہرے میں لایا جائیگا ، انھوں نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے ابتدائی طور پر بتایا کہ انھوں ںے رکنے کا اشارہ کیا تھا اور وہ نہیں رکے جبکہ مقتول عامر کے ہمراہ ایک چھوٹی بچی بھی ساتھ تھی اور فوٹیج دیکھنے کے بعد پولیس اہلکاروں کا بیان مشکوک ہوگیا
پولیس نے مقتول کے ورثا کو بھرپور تعاون کی یقین دہائی کرائی ہے اور ان سے کہا کہ وہ تھانے آکر مقدمہ درج کرائیں ، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ کچھ باتیں قبل از وقت ہیں جو انویسٹی گیشن میں کلیئر ہونگی ، مقتول فشری کا ملازم اور تین ماہ کی بیٹی کا باپ تھا جبکہ فائرنگ کے بعد موقع پر موجود شاہین فورس کے اہلکاروں فیصل ، ناصر اور شہریار نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ مقتول کے قبضے سے اسلحہ ملا ہے جس کی تصدیق نہیں ہو سکی
شارع فیصل پولیس نے شہری عامر حسین کے قتل میں ملوث شاہین فورس کے مذکورہ تین پولیس اہلکاروں کوگرفتارکرکے مزید تفتیش کا عمل شروع کردیا ۔مقتول عامر کی والدہ کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے کو پولیس اہلکاروں نے اپارٹمنٹ کی سیڑھی پر گولی ماری ہے ،مقتول کی والدہ اوربھائی کاکہناہےعامرکوکوئی قصورتھاتوگرفتارکیوں نہیں کیا، مقتول ایک بچےکاباپ اورچاربھائیوں میں تیسرےنمبرپرتھا ،مقتول نوجوان کا والد ایکسائز کا ملازم تھا بیٹے کی لاش دیکھ کر ماں صدمے سے بے ہوش ہوگئی
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا گلستان جوہر میں مبینہ پولیس فائرنگ میں نوجوان عامر حسین کی ہلاکت کا نوٹس لے لیا ،ترجمان کے مطابق سید مراد علی شاہ نے ایڈیشنل ٓئی جی کراچی سے واقع کی تفصیلات طلب کر لیں ، وزیراعلیٰ سندھ نے مقتول نوجوان کے والد سے ہرطرح کا تعاون کرنے کی ہدایت دی ، مقتول عامر حسین کے والدین کے ساتھ انصاف ہوگا۔