اقوام متحدہ نے افغانستان میں متعدد امدادی سرگرمیاں روک دیں

واشنگٹن(امت نیوز)اقوام متحدہ نے افغانستان میں خواتین امدادی کارکنوں پر پابندی کے بعد متعدد امدادی سرگرمیاں عارضی طور معطل کردیں

اقوام متحدہ کے ایمرجنسی ریلیف کوآرڈینیٹر مارٹن گریفتھس سمیت اقوام متحدہ کی اہم ایجنسیوں اور بین الاقوامی امدادی گروپوں کے سربراہوں نے طالبان سے مطالبہ کیا کہ وہ انسانی ہمدردی کے شعبے میں کام کرنے والی خواتین پر پابندی   واپس لیں اور خواتین پراسکول، کالج، یونیورسٹی اور عوامی مقامات پر جانے پر پابندی لگانے والی تمام ہدایات کو کالعدم قرار دیا جائے


اقوام متحدہ کے نمائندوں اور امدادی اداروں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ  خواتین عملہ افغانستان میں انسانی ہمدردی سے متعلق سرگرمیوں کے لیے انتہائی ضروری ہے

بیان میں کہا گیا کہ خواتین کو کام کرنے سے روکنا ہزاروں افغان شہریوں کے لیے جان لیوا ہوسکتا ہے، پہلے ہی کچھ اہم پروگراموں کو خواتین عملے کی کمی کی وجہ سے عارضی طور پر روکنا پڑا ہے۔