بھارتی شخص نے 69 لاکھ روپے خرچ کرکے مردہ بیوی کو پھر سے پالیا

کولکتہ : بھارتی شخص نے عالمی وبا کرونا کے باعث چل بسنے والی اہلیہ کی محبت میں مثال قائم کردی۔ آنجہانی اہلیہ کی یاد میں مشرقی ریاست مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والے ریٹائرڈ سرکاری ملازم تاپس سندیلیا نے 25 ہزار پاؤنٖڈ( تقریباً 69 لاکھ پاکستانی روپے) کی لاگت سے ان کا سلیکون کا مجسمہ تیار کروایا تا کہ وہ اپنی زندگی کے ساتھی کو ہروقت دیکھ سکیں۔

سندیلیا کی اہلیہ 4 مئی 2021 کو کرونا کی دوسری لہر کے دوران چل بسی تھیں۔ ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ اخبار کے مطابق اسپتال لے جا کرآئسولیٹ کردی جانے والی اندرانی کے پاس انتقال کے وقت کوئی موجود نہ تھا۔

خطیررقم سے تیاری کیے جانے والے اس مجسمے سے سندیلیا نے اپنی اہلیہ کی خواہش پوری کی ہے، انہوں نے ٹائمزآف انڈیا کو بتایا کہ اندرانی نے یک موقع پر انہیں اپنا مجسمہ بنوانے کے لیے کہا تھا۔

سندیلیا کے مطابق، ’ ہم 10 سال قبل قبل اسکون مندرمایا پورگئے تھے جہاں ہم اندرانی مندر کے بانی اے سی بھکتی ویدانتا سوامی کے زندہ دکھائی دینے والے مجسمے کی تعریف کیے بغیرنہ رہ سکے، اس وقت اندرانی نے اپنی خواہش کااظہار کیا تھا کہ اگر وہ مجھ سے قبل اس دنیا سے چلی گئیں تو میں بھی ان کا ایسا مجسمہ بنواؤں -’

سلیکون کے مجسمے پر حقیقت کا گمان ہوتا ہے، 30 کلو گرام وزنی اس مجسمے کو اندرانی کی ریشمی ساڑھی پہنانے کے ساتھ ساتھ ان کے زیورات سے بھی سجایا گیا ہے۔ ہاتھ باندھے یہ مجسمہ جھولے پربیٹھا ہے جواپنے گھرمیں خاتون کی پسندیدہ ترین جگہ ہوا کرتی تھی۔

سندیلیا کا کہنا ہے کہ وہ بس آنجہانی اہلیہ کی خواہش پوری کرنا چاہتےتھے، اور اس مقصد کے لیے ان کی تلاش گزشتہ سال ختم ہوئی جب ان کی ملاقات 46 سالہ مجسمہ ساز سبیمل داس سے ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ کس طرح انہوں نے اہلیہ کے مجسمے کیلئے ابتدائی مٹی کا ماڈل بناتے ہوئے کئی روز تک مجسمہ ساز کے ساتھ مل کرمحنت کی اور پھر اسی کی مدد سے سیلیکون کا مجسمہ بنایا گیا۔سندیلیا نے خوشی سے کہا کہ، ’اندرانی کے چہرے کے حقیقی تاثرات ان کے لیے بہت معنی رکھتے ہیں کیونکہ میں نے اس کے ساتھ 39 سال گزارے ہیں۔‘