رہائی میں بھی اسرائیلی فورسز نے ان کے ساتھ بدسلوکی کا مظاہرہ کیا۔فائل فوٹو
رہائی میں بھی اسرائیلی فورسز نے ان کے ساتھ بدسلوکی کا مظاہرہ کیا۔فائل فوٹو

 اسرائیل نے دنیا کے معمر ترین قیدی کو رہا کر دیا

مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیل نے 40 سال بعد دنیا کے معمر ترین قیدی کو رہا کر دیا۔

اسرائیلی حکام نے معروف فلسطینی قیدی کریم یونس کو 40 سال جیل میں گزارانے کے بعد رہا کردیا، کریم یونس کو دنیا کا معمر ترین سیاسی قیدی تصور کیا جاتا تھا۔

فلسطینی اتھارٹی کے مطابق اس معمر فلسطینی قیدی کی رہائی میں بھی اسرائیلی فورسز نے ان کے ساتھ بدسلوکی کا مظاہرہ کیا۔ صہیونی فورسز نے انہیں سڑک پر کھڑا کر کے ایک بس اسٹیشن کے قریب چھوڑ دیا۔ جس کے بعد راہگیر اوراہل خانہ ان کی شناخت کرنے میں کامیاب ہوئے۔

لسطینی اتھارٹی نے بتایا کہ اسرائیلی حکام نے قیدی کریم یونس کے بڑے پیمانے پر استقبال کو ناکام بنانے کیلئے انہیں اچانک رہا کر دیا ، ان کی رہائی کا ان کے خاندان کے کسی فرد کو بھی نہیں بتایا گیا۔ ان کا خاندان ان کی رہائی کا کسی اور جگہ منتظر تھا۔

مقبوضہ فلسطینی علاقے ’’رعنانا‘‘ میں ان کو تنہا سڑک پر چھوڑ دیا گیا۔اسرائیلی فورسز نے قیدی کریم یونس کو 6 جنوری 1983 کو گرفتار کر کے عمر قید کی سزا سنائی جس کی سزا بعد میں 40 سال مقرر کی گئی۔