ایران(اُمت نیوز)مہسا امینی کی موت کے بعد ایران میں شروع ہونے والے مظاہروں میں شریک ہونے پر عدالت نے ایک اور شخص کو سزائے موت کی سزا سناد ی ہے
نیم سرکاری خبررساں ادارےکے مطابق سزائے موت کی سزا فسادفی الارض‘ کے الزام میں سنائی گئی ہے۔جواد روحی شماملی شہرنوشہر مظاہروں کےرہنماء تھے ۔
روحی پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ متعدد جرائم میں ملوّث تھا۔ان میں عوامی املاک کو نقصان پہنچانا اور قرآن مجیدکو نذرآتش کرکے ارتداد کا ارتکاب کرنا شامل ہے
۔وہ اب اپنی سزائے موت کے خلاف اعلیٰ عدالت میں اپیل دائرکر سکتے ہیں۔
ایران پہلے ہی چار مظاہرین کو پھانسی دے چکا ہے۔ان میں محمد مہدی کرامی اور محمد حسینی شامل ہیں۔
انھیں ہفتے کے روز تختہ دار پرلٹکایا گیا تھااور محسن شکاری اور ماجد رضا راہ نورد کو گذشتہ ماہ پھانسی دی گئی تھی۔
کم سے کم 100 ایرانیوں کو سزائے موت سنائے جانے کا خطرہ لاحق ہے۔
واضح رہے کہ ایران میں یہ مظاہرے 22 سالہ ایرانی کرد خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد شروع ہوئے تھے۔اب مظاہرین شیعہ مذہبی حکومت کا تختہ الٹنے کا مطالبہ کر رہے ہیں اور یہ احتجاجی تحریک 1979ء میں برپاشدہ انقلاب کے بعد اس مذہبی حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج بن چکی ہے۔