واشنگٹن : امریکا کی فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی (ایف اے اے) کے کمپیوٹر نظام میں بڑی خرابی کے باعث متاثرہ پروازیں بحال ہونا شروع ہوگئیں تاہم کئی ایئرپورٹس پر تاحال پروازیں معطل ہیں۔
ایف اے اے حکام کا کہنا ہے کہ انہیں اب تک سائبر حملے کا کوئی ثبوت نہیں ملا، اس دوران پانچ ہزار چار سو سے زائد پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں، جب کہ نو سو سے زائد منسوخ کی گئیں تھیں جن کی مکمل بحالی میں کئی گھنٹے درکار ہیں۔
خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی(ایف اے اے) نے تمام ایئر لائنز کو ہدایت جاری کی تھی کہ وہ امریکہ میں ایسٹرن ٹائم زون کے مطابق صبح نو بجے تک اپنی پروازیں مؤخر کردیں۔ تاہم ایئر لائنز کا کہنا ہے کہ وہ پہلے ہی اس صورتِ حال سے آگاہ ہیں اور انہوں نے طیارے گراؤنڈ کرنا شروع کردیے ہیں۔
پروازوں کی آمد و رفت کی ٹریکنگ کرنے والی ویب سائٹ ’فلائٹ اویئر‘ کے مطابق ایسٹرن ٹائم زون میں صبح آٹھ بجے امریکہ میں 2500 سے زائد پروازوں کی آمدورفت مؤخر ہوئی ہےجب کہ ڈیڑھ ہزارسے زائد پروازیں منسوخ ہوچکی ہیں۔ متاثر ہونے والی پروازوں کی تعداد میں مزید اضافہ بھی متوقع ہے۔
امریکہ میں بدھ کو 21 ہزار پروازیں شیڈول تھیں جن میں اکثریت اندرونِ ملک فلائٹس کی تھی جب کہ 1840 بین الاقوامی پروازوں کی اڑان متوقع تھی۔
وائٹ ہاؤس کے جاری کردہ بیان کے مطابق تاحال ایف اے اے کے کمپیوٹرائزڈ نظام پر سائبر حملے کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔ تاہم صدر جو بائیڈن نے بڑے پیمانے پر پروازوں کے شیڈول میں آنے والے خلل کے اسباب جاننے کے لیے ڈپارٹمنٹ آف ٹرانسپورٹیشن کو تحقیقات کی ہدایت کی ہے۔
صدر بائیڈن نے بدھ کو وائٹ ہاؤس سے روانہ ہونے سے قبل کہا تھا کہ انہیں ٹرانسپورٹیشن سیکریٹری پیٹ بوٹاجج نے اس معاملے پر بریفنگ دی ہے اور بتایا ہے کہ وہ ابھی تک اس صورتِ حال کے اسباب کی نشاندہی نہیں کرسکے ہیں۔ فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق فلائٹس کی آمد و رفت کی نگرانی کے ’نوٹس ٹو ایر مشنز سسٹم‘ کی بندش کی وجہ سے پروازوں کا شیڈول متاثر ہوا ہے۔
سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ وہ پائلٹس کو پرواز کے تحفظ سے متعلق ڈیٹا فراہم کرنے کے سسٹم کی بندش سے متعلق ایف اے اے حکام سے رابطے میں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایف اے اے اس مسئلے کو فوری حل کرنے اور ایئر ٹریفک کو بحفاظت معمول پر لانے کے لیے کام کررہی ہے۔