کراچی(اسٹاف رپورٹر) محکمہ انسداد تجاوزات عملے نے لاکھوں روپے رشوت وصولی کے بعد گلشن اقبال سے نیپا تک کی سڑک کرائے پر دے رکھی ہے جس کی وجہ سے علاقہ مکینوں کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ گزشتہ شب ایک شہری اپنی بوڑھی ماں کو اسپتال لیجاتے وقت سڑک اورسروس روڈ پر گاڑیاں پارک ہونے کی وجہ سے پھنس گیا، عز یز بھٹی پولیس نے ہوٹلز مالکان و انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کرکے ایک ملزم کو گرفتارکرلیا ،عزیز بھٹی کے علاقے گلشن اقبال بلاک 13اے حسن اسکوائر سے نیپا چورنگی پر قائم ہوٹلز مافیا نے زیر تعمیرات مین روڈ اور سروس روڈ پرتجاوزات اورغیر قانونی طورپر گاہگوں کی گاڑیاں کھڑی کروائی جاتی ہے ، متعلقہ محکمہ ہوٹل مالکان سے ماہانہ لاکھوں روپے وصول کررہا ہے ، جس کے باعث حسن اسکوائر سے نیپا چورنگی تک تجاوزات کی بھرمار ہے ،فٹ پاتھ کو بھی عام شہریوں کیلئے بند کردیا گیا ہے ،تجاوزات کے باعث ٹریفک جام معمول بن گیا ہے جس کے باعث مریضو ں کو اسپتال پہنچانے میں بھی دشواری کا سامنا رہتا ہے ، جمعرات کی شب محمد بابر سلیم اپنی بوڑھی ماں جو کہ سخت بیمار تھی انہیں گاڑی میں لیکر نجی اسپتال جارہے تھے کہ حسن اسکوائر کے قریب بولان سجی ریسٹورنٹ کے قریب انکی گاڑی پھنس گئی جس پر شہری ہوٹلز انتظامیہ سے منت سماجت کرتا رہا ہے کہ اپنے گاہکوں کی گاڑیاں ہٹوا کر مجھے جگہ دے تاکہ میں نکل سکوں لیکن بولان سجی ریسٹورنٹ کے عملے کا کہنا تھا کہ یہ گاڑی ہمارے مالک کی ہے نہیں ہٹا سکتے تاہم انتہائی مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے بابر سلیم اپنی والدہ کو نجی اسپتال لیکر چلا گیا اور عزیز بھٹی پولیس کو اطلا ع کردی ، پولیس نے موقع پر پہنچ مین روڈ اور سروس روڈ سے گاڑیاں ہٹوائی اورہوٹل کے ایک ملازم کو حراست میں لے لیا ، پولیس نے بابر سلیم کی مدعیت میں مقدمہ الزام نمبر 44/23درج کرلیا ، مقدمے میں فاسٹ فوڈ فش پوائنٹس،خان کوئٹہ فش،کلچر فش،اکرم فش،کراچی فش فیسٹول ،مہران سجی ہاؤس ،دربار حلیم ریسٹورنٹ ،کے مالکان اور انتظامیہ اور دوگاڑیاں نمبر BJ-6387 اور BTJ-056 کو نامزد کرایا گیا۔
پولیس ذرائع نے بتایاکہ مذکورہ ہوٹلز مافیا انتہائی بااثر افراد نے جنہوں نے پولیس پر دباو ڈالنے کی کوشش کی تھی ،بلدیہ عظمیٰ کراچی کا محکمہ انسداد تجاوزات کی نااہلی کے باعث گلشن اقبال حسن اسکوائرسے نیپا چورنگی تک تجاوزات کی بھرمار ہے ،کے ایم سی و ڈی ایم سی افسران نے لاکھوں روپے بھتہ وصولی کے بعد فٹ پاتھ کو ریسٹورنٹس مالکان کے حوالے کررکھا ہے جس کے باعث فٹ پاتھ کا ایک طویل حصہ عام شہریوں کیلئے بند ہوگیا ہے ،ذرائع نے بتایا کہ کے ایم سی و ڈی ایم سی کی جانب سے مذکورہ مقام پر متعد د آپریشن کیئے گئے ہیں تاہم نمائشی آپریشن کے بعد یہاں تجاوزات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ، حسن اسکوائر سے نیپا چورنگی تک تجاوزات قائم ہونے سے ٹریفک جام معمول بن گیا ہے جس میں ایمبولینسز بھی پھنسی نظر آتی رہتی ہے۔
مذکورہ معاملے پر خبر پر موقف دیتے ہوئے ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ کے ایم سی سہیل کا کہنا تھا کہ رات کے اوقات کھلنے والے ریسٹورنٹس محکمہ ریکوری کی اجازت کے بعد کھلتے ہونگے ،ریکوری پر کے ایم سی اور ڈی ایم سی کے دونوں کے افسران تعینات ہیں ،ٹریفک جام کی اطلاع پر ٹریفک پولیس کا کام ہوتا ہے کہ وہ کارروائی کریں تاہم امت کی نشاندہی پر گلشن اقبال سے نیپا چورنگی تک تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے گا۔
امت کو کے ایم سی ریکوری افسر معین الدین نے بتایا کہ ہم یہاں سے کوئی ریکوری نہیں کرتے ہیں اور نہ ہی یہ ریسٹورنٹس مالکان کسی قسم کا چالان جمع کرواتے ہیں ، مزکورہ افسران نے الزام عائد کیا ہے کہ ٹریفک پولیس کا عملہ ہوٹلز مافیا سے مبینہ طور پر بھاری رشوت وصول کرتا ہے انہی کی اجازت سے تجاوزات قائم ہے ۔