کراچی (اسٹاف رپورٹر)ساؤتھ انویسٹی گیشن پولیس کی ناکامی دو دریا کے قریب سمندر میں مبینہ طور پر ڈوب کر جاں بحق ہونے والی ویٹرنری ڈاکٹر سارہ ملک کی ہلاکت کا معمہ 12روز گزرنے کے باوجود حل نہیں ہوسکا ،سابقہ نااہل تفتیشی افسران نے کیس کی ابتدائی تفتیش میں کیس کو مبینہ رشوت کے عوض کمزور کرنے کی کوشش کی گئی تھی اور کیس کی ابتدائی رپورٹ قتل کے بجائے خودکشی کرنے کی کوشش کی گئی تھی تاہم اس اس حوالے سےانویسٹی گیشن پولیس کا دعوی ہے کہ اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔
اس حوالے سے ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ زاہد پروین نے میڈیا کو بتایا کہ سارہ ملک کے ہمراہ کام کرنے والی بسمہ نامی لڑکی کو عدالت سے ضمانت منسوخ ہونے پر پولیس نے گرفتار کر کے شامل تفتیش کرلیا ہے اس سے قبل انویسٹی گیشن پولیس اسپتال کےایڈمنسٹریٹر شان سلیم سمیت 2 افراد کو سارہ ملک کی ہلاکت کے حوالے سے گرفتار کر چکی ہے واضح رہے کہ سارہ ملک رواں ماہ 6 جنوری کو سی ویو دو دریا کے قریب سمندر میں پراسرار طور پر ڈوب کر لاپتہ ہوگئی تھی جس کی لاش دو روز کے بعد ملی تھی جبکہ پولیس نے سارہ ملک کے والد کی مدعیت میں اس کے اغوا کا مقدمہ درج کیا تھا جس میں والد نے اسپتال کے مالک شان سلیم اور بسمہ نامی لڑکی کے حوالے سے بیان دیا تھا کہ وہ دونوں میری بیٹی پریشان کرتے تھے جس کا تذکرہ بیٹی نے اپنی والدہ سے بھی کیا تھا تاہم انویسٹی گیشن پولیس سارہ ملک کی ہلاکت کا معمہ حل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے جبکہ پولیس کو میڈیکل رپورٹس کا بھی انتظار ہے جس کی روشنی میں سارہ کی ہلاکت کا معمہ حل ہونے میں مدد مل سکے گی۔
واضح رہے کہ جب ویٹرنری ڈاکٹرسارا ملک کی لاش ملی تھی تو ایس ایس پی زاہدہ پروین کے مطابق لاش چار گھنٹے پرانی تھی اور پولیس کو لاش سمندر کے کنارے ملی جو کہ گیلی بھی نہیں تھی جبکہ سارا ملک کے سر کے بالوں کا جوڑا تک نہیں کھلا تھا جبکہ جوڑے میں پین تک موجود تھا پولیس کو شبہ تھا کہ قتل کرکے لاش پھینکی گئی ہے جس نے سمندر میں سارا کو ڈوبتے ہوئے دیکھا تھا اس کی جانب سے متضادبیانات سامنے آئے تھے ، تاہم مبینہ قتل میں ملوث شان سلیم نے سارا کو شادی جھانسہ دیکر اس کا استعمال کیا اور اسکے بعد بسمہ اور مزید لڑکیوں سے بھی جب شان سلیم کے تعلقات کا سارا کو معلوم ہوا تو اس کا جھگڑا ہوگیا تھا ، سارا ملک چھ جنوری کو اسپتال آکر تھوڑی دیر بعد واپس چلی گئی تھی اس کے چند گھنٹے بعد معلوم ہوا کہ سارا نے سمندر میں چھلانگ لگالی۔
سمندر میں کودنے اور اسکے بعد سمندر کے کنارے لاش ملنے کے حوالے سے پولیس ابتک کوئی شواہد حاصل نہیں کرسکی ہے ، یاد رہے کہ بسمہ اور شان سلیم کو سابقہ تفتیشی افسر اصغر بروہی ہے مقدمہ درج ہونے کے دوسرے روز ہی حراست میں لے لیا تھا لیکن پولیس نے مبینہ رشوت کے عوض بسمہ کی گرفتاری نہیں ڈالی اور شان سلیم کو گرفتارکرلیا تھا۔
|