تل ابیب (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیل اور امریکا نے مشترکہ فوجی مشقوں کا آغاز کردیا۔ان مشقوں میں اہداف کو 100 ٹن دھماکہ خیز مواد سے نشانہ بنایاجائے گا۔اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ ان اہداف کو نشانہ بنانےکا مقصد ایران کے جوہری تنصیبات پر بمباری کی مشق کرنا ہے۔
اسرائیل اور امریکا کے طیاروں نے فلسطین کے صحرائے النقب میں مشترکہ فوجی مشقوں کا آغاز کردیا جس میں 140 سے زائد لڑاکا طیارے، ایک درجن بحری جہاز اور میزائل لانچرز حصہ لیں گے
اخبار ’ٹائمز آف اسرائیل‘ نے انکشاف کیا ہے کہ مشترکہ فوجی مشقوں کے دوران امریکی لڑاکا طیارے صحرائے النقب میں اہداف کو 100 ٹن دھماکہ خیز مواد سے نشانہ بنائیں گے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ اہداف ایران کے جوہری تنصیبات کے ماڈل کی طرز پر بنائے گئے ہیں اور ان مشقوں کا مقصد ایران کی جوہری تنصیبات پر بمباری کی مشق کرنا ہے۔
دوسری جانب امریکی سینٹرل کمانڈ نے اسرائیلی فوج کے ساتھ مشترکہ مشقیں شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان مشقوں کا مقصد دونوں ممالک کی علاقائی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اپنی اپنی افواج کی جنگی تیاریوں کو بہتر کرنا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل کئی بار ایران کے جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے چکا ہے