اسلام آباد(امت نیوز)ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دینے کے کیس میں فواد چوہدری کا مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں پولیس کے حوالے کردیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ وقاض احمد راجہ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے فواد چوہدری کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا اور پولیس کو حکم دیا کہ وہ پیر کو فواد چوہدری کو دوبارہ عدالت میں پیش کریں۔
قبل ازیں الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دینے کے کیس میں اہم پیش رفت اُس وقت ہوئی جب پولیس نے فواد چوہدری کا جسمانی ریمانڈ مسترد ہونے کا فیصلہ چیلنج کردیا۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دینے کے کیس کی سماعت ہوئی جس میں فواد چوہدری کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
پولیس نے فیصلے کے خلاف سیشن جج کے سامنے اپیل دائر کرتے ہوئے استدعا کی تھی کہ جوڈیشل مجسٹریٹ وقاص احمد راجہ کا فیصلہ کالعدم قرار دیکر فواد چوہدری کا مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہم نے فوٹو گرائیمٹری ٹیسٹ اور ریکوریز کرنی ہیں ، عملی طور پر ہمیں ایک دن کا ریمانڈ ملا تھا تفتیش مکمل نہیں ہو سکی۔
عدالت نے پولیس کی اپیل منظور کرتے ہوئے فواد چوہدری کو جسمانی ریمانڈ کے لیے دوبارہ مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیا۔ جس پر فواد چوہدری کو مجسٹریٹ کے روبرو پیش کیا گیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے فواد چوہدری کا جسمانی ریمانڈ نہ دینے اور جوڈیشل ریمانڈ منظور کرنے کا جوڈیشل مجسٹریٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ سیشن جج نے کہا کہ مجسٹریٹ کا ریمانڈ نہ دینے کا فیصلہ قانون طور پر درست نہیں۔