پشاور: خیبرپختونخوا میں پولیس فورس کے جونیئررینک افسران نے پولیس لائنز کی مسجد میں ہونے والے خودکش دھماکے کی مناسب تحقیقات نہ کروانے پرحکومت کو اجتماعی استعفے کی دھمکی دے دی۔
واٹس ایپ گروپ میں چلنے وال ان میسجرکے بعد اسپیشل برانچ کی جانب سے ڈی آئی جی پولیس اسپیشل برانچ، صوبائی افسران اور سی سی پی کو خط میں اس حوالے سے تفصیل بتائی گئی ہے۔
MEMO: Junior ranks of Police Force in KP Province are threatening to resign en masse if a proper investigation into yesterday's mosque suicide bombing is not conducted and if KP Province sees a repeat of such violence. #Pakistan pic.twitter.com/bpLyP2Ki0x
— FJ (@Natsecjeff) January 31, 2023
خط میں کہا گیا ہے کہ واٹس ایپ کے مختلف گروپس میں نامعلوم شخص کی جانب سے تحریری اور وائس میسجز چل رہے ہیں جن میں پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں دھماکے کیخلاف تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی کی تشکیل اور اصل حقائق منظرعام پرلا کرذمہ داران سے بدلہ لینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ بصورت دیگر جونیئررینک کے اہلکاروں کی جانب سے متعلقہ یونٹ میں اجتماعی طور پر استعفے جمع کروانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
خط میں تحریری پیغامات بھی نقل کیے گئے ہیں جو درج ذیل ہیں۔
1- ہمارے جوانوں کے خون کا بدلہ نہ لیا گیا تو پوری کے پی پولیس ڈیوٹی چھوڑ دے گی اور سارے جوان ایک ہی دن ایک ہی ساتھ استعفے جمع کروائیں گے۔ (منجانب آل کے پی کے پولیس جونیئررینکس)
2- آپ سب کو ایک ہونا پڑے گا ورنہ روز یہ جنازے اٹھانے پڑیں گے۔(منجانب آل کے پی کے پولیس جونیئررینکس)
تیسرا پیغام پشتوزبان میں ہے جس کا ترجمہ خط میں یوں درج ہے:
3- یہ تمام دوستوں کیلئے ایک واٹس ایپ میسج ہے جس کو زیادہ سے زیادہ اپنے واٹس ایپ گروپس میں شیئرکرنے کا کہاگیا ہے اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ کل ہونے والے کھیل کی شفاف انکوائری کے لیے جے آئی ٹی نہ بنائی گئی اور پریس کانفرنس میں حقائق کو منظرعام پرنہ لایا گیا اور اس کا کوئی نتیجہ نہ نکلا اور اسی طرح کاکوئی دوسرا واقعہ پیش آیا تو تقریباً ایک لاکھ 6 ہزار پولیس اہلکاروں میں سسے جونیئررینکس کے ایک لاکھ پولیس اہلکار ایک ہی دن ایک ہی وقت میں اجتماعی استعفے لکھ کراپنے اپنے یونٹ میں جمع کروائیں گے۔ افسوس ان سے رکشوں والے، نانبائی اور ٹرانسپورٹرزبہترہیں جو کم از کم اپنے حق کیلئے بطور احتجاج نکلتے ہیں۔ وہ بھی دو تین تنخواہیں نہیں لیں گے لیکن یہ کھیل مزید برداشت نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ پیر30 جنوری کو نمازظہرکے دوران پشاورمیں پولیس لائن میں ہونے والے خودکش دھماکے کے بعد ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کا عمل رات کو بھی جاری رہا۔ ریسکیو اہلکاروں نے مزید لاشیں ملبے سے نکالی ہیں جس کے بعد شہید ہونے والوں کی تعداد 101 ہوگئی ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos