کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈرائیونگ لائسنس کورنگی برانچ میں ہر طرح کے لائسنس بنوانے کے لئے شہریوں سے بھاری رشوت وصول کی جا رہی ہے۔ انچارج ڈرائیونگ لائسنس برانچ کورنگی ڈی ایس پی مسعود خان اور موٹروہیکل انسپکٹر نصیر بھٹی سسٹم کے تحت کورنگی برانچ سے لاکھوں روپے ہفتہ کی بنیاد پر رشوت وصول کرنے میں مصروف ہیں۔جو شہری بھاری رشوت ادا کر دیتے ہیں ان کا لائسنس بناءکسی ٹیسٹ کے بنوا دیا جاتا ہے اور رشوت نا دینے والے شہریوں کو ہر بار ٹیسٹ میں فیل کرکے گھر بھیجا جاتا ہے۔برانچ کے اندر تصاویر بنانا بھی ڈی ایس پی کورنگی لائسنس برانچ نے ممنوع قرار دے رکھا ہے تاکہ اندر ہونے والی کرپشن کی کوئی وڈیو نا بنا سکے۔ ذرائع کے مطابق اس وقت کراچی کے شہریوں کے لئے ڈرائیونگ لائسنس کا حصول ایک مشکل ترین مرحلہ ثابت ہونے لگا ہے جس میں ڈرائیونگ لائسنس برانچ کورنگی بازی لے گیا ہے اور وہاں رشوت کے ریٹ کئی گنا زیادہ کر دئیے گئے ہیں۔ مختلف اقسام کے لائسنس بنوانے پر مختلف نوعیت کی رشوت وہاں تعینات عملہ وصول کر رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل اور کار کا لائسنس بنوانے کی مد میں لائسنس برانچ کا عملہ شہریوں سے 5ہزار روپے تک کی رشوت وصول کر رہا ہے۔ جبکہ ایل ٹی وی لائسنس کی مد میں 12ہزار روپے کی رشوت وصول کی جا رہی ہے اور ایچ ٹی وی لائسنس کے ریٹ اس وقت 25ہزار روپے چل رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سارے کھیل میں کورنگی برانچ میں بدھ اور جمعرات کو آکر ایل ٹی وی لائسنس ٹیسٹ لینے والا افسر جسے ایم وی آئی کہا جاتا ہے نصیر بھٹی ملوث ہے جو کہ ہر ٹیسٹ میں شہریوں کو پاس کرنے کی مد میں رشوت وصول کرتا ہے اور رشوت نا دینے والے کو فیل کر دیا جاتا ہے۔نصیر بھٹی کو ڈی ایس پی لائسنس برانچ کورنگی مسعود خان کی مکمل آشیر باد حاصل ہے اور حاصل ہونے والی رقم یہ دونوں افسران آپس میں تقسیم کرتے ہیں ، اگر کوئی نصیر بھٹی سے لائسنس بنوانے کی بات کرے تو اسے کہا جاتا ہے کہ ڈی ایس پی مسعود خان سے لکھوا کر لاﺅ یا ان سے مجھے فون کروادو۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ کھیل کافی عرصے سے کورنگی برانچ میں جاری ہے اور ابھی تک اس معاملے میں پولیس کے اعلی افسران کی جانب سے کوئی ایکشن نہیں لیا گیا ہے جب کہ پولیس کے اعلی افسران کو کورنگی ڈرائیونگ لائسنس برانچ میں ہونے والے اس معاملے کا مکمل علم ہے مگر نا معلوم وجوہات کی بناء پر نا تو ڈی ایس پی کے خلاف کوئی ایکشن لیا جاتا ہے اور نا ہی ایم وی آئی نصیر بھٹی کے خلاف محکمہ کوئی انکوائری کرتا ہے جس کی وجہ آگے تک دی جانے والی رشوت بتائی جاتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کورنگی برانچ کو اس وقت پٹہ سسٹم کے تحت دے دیا گیا ہے جس کی مد میں ہر ماہ یہ سسٹم چلانے والے افراد رشوت وصول کرتے ہیں اور ان کی مرضی کے بغیر نا تو کورنگی لائسنس برانچ سے ہٹایا جا سکتا ہے اور نا ہی کسی کو لگایا جا سکتا ہے ،خبر کے سلسلے میں موقف لینے کے لئے ڈی ایس پی ڈرائیونگ لائسنس برانچ مسعود خان سے ان کے موبائل فون نمبر پر رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر ان سے رابطہ ممکن نہیں ہوسکا۔