اد لب: ترکیہ اور شام میں 6 فروری کو آنے والے زلزلے کے نتیجے میں ہزاروں افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ لاکھوں افراد بے گھر اور کھلے آسمان تلے بے سروسامان امداد کے منتظر ہیں۔
اس ہولناک اور تباہ کن صورتحال میں ایک شامی بچے کی تصویر بھی سوشل میڈیا پرگردش کررہی ہے، جو اقوام متحدہ کی جانب سے زلزلہ متاثرین کی مناسب مدد نہ کرنے پر نالاں دکھائی دے رہا ہے جبکہ امریکا نے بھی پابندیاں لگا رکھی ہیں۔
تصویر میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شامی بچہ جس نے اپنے ننھے ہاتھوں میں ایک پمفلٹ اٹھا رکھا ہے جس پر عربی زبان میں درج ہے کہ دیرالزور کے قبیلوں نے ملک کے شمال مغرب میں 76 امدادی ٹرک بھیجے ہیں، جبکہ اقوام متحدہ کی جانب سے صرف 15 امدادی ٹرک بھیجے گئے۔
هلي وناسي ورفعة راسي قبايل دير الزور كفووو ينطح كفووو ،، كفوووو أهل الفزعة والغيرة والحمية اللي أعتز وأفتخر وأرفع راسي إذا قلت ديري ،، يستاهلون أهلنا وناسنا وحبايبنا بالمناطق المنكوبة وهذا أقل واجب والله واعذرونا ع القصور الله يرحم شهداءكم ويشافي جرحاكم ❤️❤️❤️🌸🌸🌸 pic.twitter.com/LOg1LWxfIS
— الجبوري (@Aljoboory77) February 16, 2023
بچے نے پمفلٹ پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے مطالبہ کرتے ہوئے مزید درج کررکھا ہے کہ گوٹریس کی جگہ عالمی تنظیم کا سیکریٹری جنرل اس کے دادا ’’حسین ’‘ کو بنایا جائے۔
واضع رہے اقوام متحدہ کے انسانی امور روابط کے مطابق شمال مغربی شام میں آنے والے زلزلے میں اب تک 4,400 سے زائد افراد جاں بحق اور 8,600 زخمی ہوئے ہیں۔