ماں بیٹا 3 سال تک گھر میں کیوں قید رہے ؟

نیو دہلی (نیوز نیٹ ) وہم واقعی لاعلاج ہے، بھارت میں عالمی وبا کرونا سے حد درجہ خوفزدہ خاتون 3 سال تک اپنے ہی گھرمیں قیدی بن کررہی اور سات سالہ بیٹے کو بھی ساتھ رکھ لیا۔

بھارتی شہرگروگرام میں پولیس نے ایک فلیٹ سے خاتون اوربچے کو بمشکل نکالا جو 3 سال سے اپنے گھرمیں بند تھے۔ خاتون نے اس دوران گھر کا کچرا تک جمع کرکے رکھا ہواتھا۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ 33 سالہ مُن مُن ماجھی نےخود کو 7سالہ بیٹے سمیت اپنے فلیٹ میں اسلیےبند کرلیا تھا کیونکہ وہ شدید خوفزدہ تھی کہ اس کا بیٹا گھر سے باہرنکلتے ہی کورونا وائرس کی وجہ سے مرجائے گا۔

پولیس کو معاملے کا علم خاتون کے شوہرسوجن ماجھی سے ہوا جس نے بتایا کہ اسکی بیوی نے3 سال سے خود کو اوربیٹے کو کورونا وائرس کے ڈر سے گھرمیں بند کررکھا ہے۔

سوجن ماجھی کے مطابق بھارت میں کوروناکی وجہ سے عائد پابندیاں ختم ہونے کے بعد وہ دفترگئےتو اس کے بعداہلیہ نے انہیں گھر یں داخل نہیں ہونے دیا جس کے بعد سے وہ بےگھرہیں، لیکن اہلیہ اور بیٹے کیلئے فلیٹ کا کرایہ، گیس وبجلی کے بل اوردیگرسامان دروازے پر رکھ کر واپس چلے جاتے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سوجن ماجھی گھرسے نکالے جانے کے بعد عزیز واقارب اوردوستوں کے پاس رہتے رہےلیکن جب اہلیہ نے کئی ماہ تک انہیں گھرمیں گھسنے نہیں دیا توانہیں اپنے لیے کرائے پرعلیحدہ گھرلینا پڑا۔

مُن مُن ماجھی کو گھرسے باہرنکلنے پر آمادہ کرنے والے پولیس افسرکا کہنا ہے کہ پہلے تو انہیں خاتون کے شوہر کی بات کا یقین ہی نہیں آیا لیکن جب تصدیق کیلئے ان کے گھر فون کیا تو خاتون نے بتایا کہ وہ اور بچہ خیریت سے ہیں۔ خاتون نے پولیس کوکہا کہ وہ بیٹے کو گھر سے باہر نکلنے نہیں دے گی کیونکہ اگرایسا ہوا تو وہ مرجائے گا۔ پھرویڈیو کال پربچے کو بھی دیکھا تو میں بہت جذباتی ہوگیا، گھرمیں رہنے سے اس کے بال بھی بڑے ہوکرکندھے تک آ چکے تھے۔