کراچی (اسٹاف رپورٹر) گلستان جوہر میں گھر کی دہلیز پر ٹارگٹ کلرز نے کشمیر کے سابق جہادی کمانڈرکو سر پر گولی مار کر قتل کردیا ، مقتول خالد رضا اب طویل عرصے سے کراچی میں اسکول چلارہے تھے، وہ دار ارقم اسکولز کراچی ریجن کے ڈپٹی ڈائریکٹر اور فیڈریشن آف پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کے رہنما بھی تھے، واضح رہے کہ چند روز قبل راولپنڈی میں بھی کشمیری عسکری تنظیم حزب المجاہدین کے سابق کمانڈر بشیر پیر عرف امتیاز عالم کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی ہے، تفصیلات کے مطابق گلستان جوہر کے علاقے بلاک 7 نزدمدرسہ انوارالقرآن کے ساتھ رہائش پذیر 55 سالہ سید خالد رضا ولد سید وصی کو اتوار کی شب پونے آٹھ بجے کے قریب موٹرسائیکل سوار2 ملزمان نے سر پرایک گولی ما رکر شدید زخمی کردیا اور موقع سے فرار ہوگئے،انہیں شدید زخمی حالت میں قریب واقع میمن اسپتال لے جایا گیا،جہاں پہنچنے سے قبل ہی وہ دم توڑگئے،واقعے کی اطلاع ملنے پرپولیس اور قانون نافذکرنے والے ادارے کے اہلکار موقع پرپہنچ گئے،ایس ایچ او صفدرمشوانی کے مطابق پولیس نے جائے وقوع سے 30 بور پستول کا ایک خول اپنی تحویل میں لیا ہے،وقوعہ کے وقت مقتول اپنی اہلیہ کے ہمراہ کسی شادی میں جانے کیلئے گھر سے نکلے تھے، ان کی اہلیہ گھر کے دروازے پر تھیں، جبکہ مقتول خالد رضا اپنی گاڑی کی جانب بڑھے ہی تھے کہ انہیں موٹرسائیکل پر سوار دو ملزمان نے پیچھے سے گردن پر ٹارگٹ کیا، جو پہلے سے ان کی تاک میں کھڑے تھے، ٹارگٹ کلرز فائرنگ کے بعد فرار ہوگئے ۔
پولیس نے ایک مقام سے ملزمان کے فرار ہونے کی فوٹیج حاصل کرلی ہے ،اس حوالے سے ایس ایس پی ایسٹ زبیر نذیر شیخ نےرابطہ کرنے پر بتایا کہ ملزمان نے کوئی لوٹ مار نہیں کی ان کا تمام موبائل فون ، ستر ہزار روپے نقد اور دیگر سامان موجود تھا ، یہ ٹارگٹ کلنگ کا کیس لگتا ہے، پولیس کو شبہ ہے کہ ملزمان گھر کے قریب ہی مقتول کی ریکی کررہے تھے، جیسے ہی وہ گھر سے نکلے تو دہشت گردوں نے انھیں گولی مار کر قتل کردیا ، ایسا لگتا ہے کہ قاتل شارپ شوٹر تھے، واقعہ کے پیچھے اصل محرکات کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔
اس بات کی تحقیقات کی جا رہی ہے کہ انہیں کسی قسم کی دھمکی کا سامنا تو نہیں تھا ۔ تفتیش کار مزید سی سی ٹی وی فوٹیج بھی تلاش کر رہے ہیں۔ خالد رضا کو گولی لگنے کی اطلاع پر ان کے لواحقین، ساتھیوں اور انجمن کے افراد کی بڑی تعداد بھی اسپتال پہنچ گئے اور واقعہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی، مشتعل افراد نے صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناکامی پر تنقید کرتے ہوئے واقعے کے ذمہ داروں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
باخبر ذرائع کا کہنا تھا کہ مقتول خالد رضا کاتعلق جماعت سلامی سے تھا اور وہ سابق جہادی کمانڈر کشمیر بھی رہے ہیں، ان کی ٹارگٹ کلنگ سے چند روز قبل راولپنڈی میں جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر سے وابستہ جہادی تنظیم حزب المجاہدین کے کمانڈر بشیر پیر عرف امتیاز عالم کو بھی گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا۔ بشیرپیر عرف امتیاز عالم کا تعلق مقبوضہ کشمیر کے علاقے کپواڑہ سے تھا، اور وہ 90 کی دہائی میں جہاد کشمیر کے دوران آزادکشمیر آگئے تھے، انھیں بھی مغرب کے وقت نامعلوم موٹر سائیکل سوار نے گولی ماری اور موقع سے فرار ہوگئے تھے۔اب خالد رضا کو بھی اسی طرز پر ٹارگٹ کیا گیا ہے ۔
بعض تفتیش کاروں نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ دونوں سابق جہادی کمانڈروں کی ٹارگٹ کلنگ کسی ایک ہی گروپ کی کارروائی ہوسکتی ہے، ذرائع نے بتایا کہ اس طرح کی ٹارگٹ کلنگ اندرون سندھ میں بھی ہوچکی ہے اسکے باوجود پولیس اور قانونی نافذ کرنے والے ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ،واضح رہے کہ یکم مارچ2022کو بلوچ کالونی کے علاقے اختر کالونی میں فرنیچر کارخانے میں گھس کر نامعلوم دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے کالعدم جیش محمد سے تعلق رکھنے والے کمانڈر زاہد اخوند عرف روف اصغر عرف مستری ظہور کو بھی قتل کردیا تھا ۔
علاوہ ازیں خالد رضا کی ہلاکت پر گورنر سندھ ، وزیر اعلی سندھ نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کراچی پولیس چیف سے رپورٹ طلب کرلی ۔ دریں اثنا آل پاکستان پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کے چیئرمین سید ولی وارثی اور جنرل سیکریٹری شہریار علی نے بھی دار ارقم اسکول کراچی ریجن کے ڈپٹی ڈائریکٹر سید خالد رضا کی ٹارگٹ کلنگ پر شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لگتا ہے شہر میں ڈاکو اور دہشت گردوں کاراج ہے ،