ڈھاکا(انٹرنیشنل ڈیسک)جہاز کے کرایوں میں اضافے کے بعد بنگلادیش کے لیے حج کوٹہ پورا کرنا مشکل ہوگیا ۔
سعودی نیوز ویب سائٹ کے مطابق بنگلا دیش اپنے سالانہ حج کوٹے کے مطابق شہریوں کو سعودی عرب بھجوانے کی کوشش کر رہا ہے لیکن ملک کی کرنسی کی گرتی ہوئی شرح اور مہنگائی اس کے لیے چیلنج بنی ہوئی ہے۔
پروازوں کے آسمان کو چُھوتے کرایوں کی وجہ سے بہت سے حج کے خواہشنمد افراد کا سفر ناممکن دکھائی دینے لگا ہے۔
رواں برس ایک لاکھ 27 ہزار بنگلہ دیشی سعودی عرب کے لیے سفر حج کر سکیں گے۔اس کوٹے پر رواں برس کے شروع میں سعودی عرب اور بنگلا دیش کی حکومتوں نے اتفاق کیا تھا۔
بنگلادیش میں حج کے لیے رجسٹریشن کا عمل آٹھ فروری کو شروع ہوا تھا لیکن یکم مارچ تک صرف 32 ہزار افراد نے خود کو رجسٹر کرایا۔حکام کا کہنا ہے کہ ایسا پہلے نہیں دیکھا گیا۔
واضح رہے کہ اس سال حج 26 جون کو شروع ہو گا اور اس کا اختتام یکم جولائی کو ہو گا۔
بنگلا دیش میں حج کے لیے رجسٹریشن 7 مارچ تک جاری رہے گی۔
حج آفس کے ڈائریکٹر سیف الاسلام نے کہا کہ حکومت کسی قسم کی سبسڈی دینے کا منصوبہ نہیں رکھتی۔
دوسری جانب بنگلا دیش کے حج ٹور آپریٹرز اس مسئلے کو بڑھتی ہوئی مہنگائی سے جوڑتے ہیں۔
بنگلہ دیش کی حج ایجنسیز ایسوسی ایشن کے سینیئر نائب صدر یعقوب شرافاتی نے کہا کہ یہ سب ڈالر کے مقابلے میں ٹَکے کی قدر گرنے کی وجہ سے ہو رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ برسکی نسبت اس سال حج کے کرایوں میں 580 ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔ کرایہ گزشتہ برس 1400 ڈالر تھا جبکہ اس سال یہ لگ بھگ دو ہزار ڈالر ہے۔