ناسک(اُمت نیوز) بھارتی عدالت نے رکشہ ڈرائیور کو انوکھی سزا سنا دی ہے۔ ریاست مہاراشٹرا کی ایک مجسٹریٹ عدالت نے کیس کو انوکھے انداز سے نمٹاکر سب کو حیرت زدہ کردیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 2010 میں ایک موٹر سائیکل کو رکشے نےٹکر ماری جس کے باعث موٹر سائیکل سوار شخص گرگیا اور اسے چوٹیں بھی آئیں۔
رکشا ڈرائیور اپنی غلطی ماننے کے بجائے لڑائی جھگڑا بھی کرتا رہا تھا۔
30 سالہ رکشا ڈرائیور محمد رؤف پر مقدمہ درج کرلیا گیا اور عدالت میں پیشیاں چلتی رہیں۔ تاہم اتنے بر س گزرنے کے بعدبھی یہ کیس فیصلے کا انتظار ہی کرتا رہا لیکن اب مجسٹریٹ عدالت نے اس کیس کا فیصلہ دیا ہے۔
اپنے خصوصی اختیارات استعمال کرتے ہوئے مجسٹریٹ عدالت کے جج نےملزم رؤف کو حادثے کے مقام پر بنی مسجد میں دو درخت لگانے اور 21 روز تک پانچ وقت نماز پڑھنے کا حکم دیا۔
عدالت نے ملزم کو یہ حکم بھی دیا کہ وہ مسجد کے احاطے میں موجود دوسرے پودوں اور درختوں کو بھی پانی دیتا رہے اور ان کی دیکھ بھال کرتا رہے۔
ملزم رؤف نے عدالت میں بتایا تھا کہ وہ مسلمان ہونے کے باوجود پانچ وقت کی نماز نہیں پڑھتا شاید اسی وجہ سے اس دن وہ غصے میں تھا اور جھگڑ پڑا۔