تل ابیب (انٹرنیشنل ڈیسک)اسرائیلی کابینہ نے نومنتخب وزیراعظم نیتن یاہو کونااہلی سے بچانے کیلئے نیا قانون منظور کرلیا۔نیتن یاہو پر اپنے کزن سے 2لاکھ 70 ہزار ڈالر کا تحفہ رکھنے کا الزام ہے۔اسرائیلی آئین میں کسی سرکاری عہدیدار کو اتنی بڑی رقم کا تحفہ لینے کی اجازت نہیں
غیرملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ برس اسرائیل کی ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ بطور وزیراعظم نیتن یاہو اپنے ایک آنجہانی کزن سے 2 لاکھ 70 ہزار مالیت کا تحفہ لینے اور اپنے تصرف میں رکھنے کے مجاز نہیں۔
عدالت نے اس تحفے کو سرکاری خزانے میں جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ کسی سرکاری عہدیدار کے لیے اتنی بڑی رقم کا تحفہ لینے کی آئین میں ممانعت ہے۔ اس کرپشن کو ہوا ملے گی۔
اسرائیلی کابینہ نے نیتن یاہو کو بچانے اور یہ تحفہ اپنے تصرف میں رکھنے کی اجازت دینےکے لیے قانون سازی کرلی جس کے تحت سرکاری عہدیداروں کو قانونی یا طبی بلوں کی ادائیگی کے لیے چندہ قبول کرنے کی اجازت ہوگی۔
کابینہ سے بل کی منظوری پر ملک کے اٹارنی جنرل نے شدید اعتراض کرتے ہوئے کہا اس بل کی وجہ سے ملک میں بدعنوانی کو فروغ ملے گا اور کرپشن کے نئے دروازے کھل جائیں گے۔