اسلام آباد(امت نیوز)وفاقی وزیرقانون کا کہنا تھا کہ سیاست کی بنیاد گفت و شنید پر ہے، عمران خان اگر دوبندے بھیج دیں تو ہمارے بھی دو لوگ بیٹھ جائیں گے، اگر عمران خان گرینڈ سیاسی ڈائیلاگ کرانا چاہتے ہیں تو آئیں ہم تیار ہیں، عمران خان نے 4 سال میں جو کچھ کیا، مل بیٹھیں تو سب باتیں ہوں گی
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ کا کہنا تھا کہ ملک میں سکیورٹی چیلنجز اور شدید معاشی بحران درپیش ہے، قومی اور صوبائی اسمبلی کے اکٹھے انتخابات میں صرف ایک اضافی بیلٹ پیپر درکار ہوتا ہے، کیا یہ بھلے والی بات نہیں کہ انتخابات ایک ساتھ ہوں؟
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ دو اسمبلیاں ایک شخص کی انا بھینٹ چڑھ گئیں، ملک کو معاشی طورپر مشکلات کاسامنا ہے،کفایت شعاری کی طرف جانا ہوگا، دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، دو صوبوں میں اگر الگ الیکشن کرایا گیا تو یہ مستقل بحران کی شکل اختیار کرلےگا، ملک کا معاشی استحکام سیاسی استحکام سے جڑا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سکیورٹی کے بہت بڑے مسئلے سے چشم پوشی نہیں کی جاسکتی، الیکشن کمیشن کےکل کا نوٹیفکیشن میری رائے میں بہترین فیصلہ ہے، دونوں اسمبلیوں کی تحلیل اور دہشت گردی کے واقعات کے بعد ملکی حالات سامنے ہیں، حالیہ معاشی اور سکیورٹی حالات میں انتخابات پر مختلف بحث ہو رہی ہیں، ایک طبقے کی رائے میں 2 اسمبلیوں میں انتخابات سے مزید عدم استحکام آئےگا، آئین کے تحت پورے ملک میں قومی وصوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ ہونے ہوتے ہیں۔