مقبوضہ بیت المقدس(امت نیوز) فلسطین میں مقدس مہینے رمضان کا آغاز اسرائیلی تشدد کے اضافے اور فورسز کے ہاتھوں متعدد فلسطینیوں کی ہلاکتوں سے ہوا ہے مغربی کنارے کے شہر راماللہ میں انتہاپسند یہودی آبادکاروں نے ایک فلسطینی خاندان کے گھر کو آتش کردیا۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق راماللہ کے علاقے سنیجل میں ایک گھر کو آتش زنی کا نشانہ بنایا گیا جس میں میاں بیوی اور بچے سو رہے تھے۔ انتہا پسند یہودیوں نے رات کے وقت گھر کی کھڑکی توڑی اور آتشی مواد اندر پھینکا۔
نجاة عائلة فلسطينية بينها اطفال من حريق منزل في سنجل شمال رام الله جراء تعرضه لهجوم بالزجاجات الحارقة من قبل المستوطنين صباح اليوم
تصوير : عصام الريماوي#جند_فلسطين #جيش_فلسطين_الالكتروني pic.twitter.com/MbrjoLBR1w— اعلام || جيش فلسطين الإلكتروني PEA 🇵🇸 (@P_E_A2021) March 26, 2023
فلسطینی وزارت خارجہ نے مقبوضہ مغربی کنارے میں گھر پر آتش زنی کے حملے کا الزام یہودی دہشت گرد عناصر پر عائد کیا ہے۔ واقعے میں کوئی زخمی نہیں ہوا ہے۔ گھر کے مالک اور 4 بچوں کے باپ احمد اوشریح نے بتایا کہ وہ کھڑکی کے ٹوٹنے کی آواز سے بیدار ہوئے اور آگ کے شعلے پھیلنے سے پہلے اپنے چار بچوں اور بیوی کو باہر نکالنے میں کامیاب ہوگئے۔