کراچی (اسٹاف رپورٹر) سائیٹ میں بھگدڑ سے جاں بحق ہونے والوں کی لاشیں عباسی شہید اسپتال پہنچیں، تو ہر جانب لواحقین کی آہ و بکا کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں اور ہر آنکھ اشکبار تھی۔ ایک شخص اپنی 10 سالہ بیٹی کی لاش دیکھ کر بے ہوش ہوگیا ،اس کی ماں زار و قطار روتی رہی تھی۔ جبکہ ایک بچہ اپنی والدہ کی لاش سے لپٹ کر کہتا رہا، ماں اٹھو، ماں اٹھو ، ہمیں چھوڑ کر نہ جانا۔
تفصیلات کے مطابق سائٹ واقعہ میں جاں بحق افراد کی لاشیں عباسی شہید اسپتال میں لائی گئیں، تو وہاں لواحقین کی چیخ و پکار نے پورے ماحول کا انتہائی افسردہ کردیا۔غریب خاندانوں سے تعلق رکھنے والے لواحقین کی حالت غیر ہورہی تھی، مردہ خانہ میں لوگ اپنے پیاروں کی لاشیں دیکھ کر بلک بلک کر رو رہے تھے۔ اس موقع پر لواحقین کا کہنا تھا کہ بڑھتی مہنگائی کے باعث راشن خریدنا بھی مشکل ہوگیا ہے۔
غربت کی وجہ سے خواتین راشن لینے کے لئے جانے پر مجبور ہوئیں۔ بھگدڑ مچنے سے جاں بحق خاتون نسیم کا10 سالہ بیٹا لاش سے لپٹ کر بلک بلک کر رو رہا تھا، اور کہہ رہا تھا کہ امی اٹھو، مجھے چھوڑ کر نہ جانا، ہمیں نئے کپڑے نہیں چاہییں۔ خاتون کے شوہر شاہد علی نے میڈیا کو بتایا کہ وہ رکشا چلاتا ہے، بڑی مشکل سے گزارہ ہوتا ہے، میری بیوی نے کہا کہ آج کمپنی میں امدادی رقم ملے گی ،اس سے بچوں کے لیے عید کے نئے کپڑے خرید لیں گے۔
میں نے بیوی کو منع کیا تھا کوئی بات نہیں، کام کر رہا ہوں بچوں کے نئے کپڑوں کے لیے کچھ نہ کچھ بندوبست ہوجائے گا، لیکن بیوی مجھ سے اصرار کرتی رہی کہ محلے کی اور بھی خواتین وہاں پر جا رہی ہیں، جلدی واپس آجاؤں گی۔جس پر میں نے اجازت دیدی، بیوی اپنے ساتھ ایک بیٹا اور بیٹی کو بھی ساتھ لے گئی۔بھگدڑ میں بیوی کی جان چلی گئی ، جبکہ میری بیٹی معمولی زخمی ہوئی۔ بیٹا محفوظ رہا۔