خالصتان تحریک کے رہنما کا خفیہ مقام سے وڈیو پیغام جاری

کراچی(انٹرنیشنل ڈیسک)بھارت میں خالصتان کے حامی سکھ رہنما امرت پال سنگھ نےنامعلوم مقام سے اپنا ایک خفیہ وڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ بھارتی پولیس انہیں گرفتار نہیں کرسکی ہے اور وہ اس وقت ایک محفوظ مقام پر ہیں
امرت پال سنگھ نے کہا کہ رب کی مہربانی سے وہ پولیس کا بہت بڑا گھیراتوڑ کرنکلنے میں کامیاب ہوئے، خدا ان سے کوئی بڑاکام لینا چاہتا ہے اوریقینا اس میں انہیں مشکلات کا بھی سامنا کرنا پڑے گا
وارث پنجاب دے کے سربراہ امرت پال سنگھ گزشتہ دو ہفتوں سے مفرورہیں اوربھارتی پنجاب کی پولیس ان کی کھوج میں ہے

انہوں نے شری اکال تخت صاحب کے جتھے دار سے اپیل کی ہے کہ 14 اپریل کو وساکھی کے دن سربت خالصہ یعنی تمام سکھ جتھے بندیوں اورگروپوں کا مشترکہ اجلاس گولڈن ٹمپل امرتسرمیں بلایا جائے جہاں سکھوں پربھارتی حکومت کے مظالم اور ان کی مشکلات پر بات کی جائے۔
انہوں نے کہا اس وقت ان کے بہت سے ساتھیوں کو آسام میں قید کیا گیا ہے جبکہ پنجاب کی مختلف جیلوں میں بھی سیکڑوں بیگناہ سکھ نوجوان قید ہیں۔ بھارت کی مودی حکومت جان بوجھ کرسکھوں کو منشیات پر لگارہی ہے اور انہیں ان کی مذہبی پہچان پگڑی،داڑھی اورکرپان سے دور کیا جارہا ہے تاکہ سکھ نوجوان نشے کے عادی ہوکر اپنے حقوق اور خالصتان کی بات نہ کرسکیں۔
ذرائع کے مطابق امرت پال سنگھ کی طرف سے گیانی ہرپریت سنگھ کے ذریعے ہتھیارڈالنے اورگرفتاری دینے پر بات چیت ہوئی ہےتاہم اس حوالے سے ابھی فریقین کی طرف سے کسی نے بھی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔ ذرائع کے مطابق امرت پال سنگھ اپنی شرائط پر ہتھیار ڈالنے کا خواہشمند ہے تاہم اس کے لئے وہ شری اکال تخت صاحب کے جتھے دار کی ثالثی چاہتا ہے۔
امرت پال سنگھ کی ویڈیوسامنے آنے پر بھارتی پنجاب پولیس پر یہ دباؤ ختم ہوگیا ہے کہ امرت پال سنگھ پولیس کی حراست میں ہے جسے کسی نامعلوم مقام پر رکھا گیا ہے۔ امرت پال سنگھ کے اہل خانہ اور حامیوں نے پنجاب پولیس پر انہیں غیر قانونی طور پر حراست میں لینے کا الزام لگاتے ہوئے پنجاب اورہریانہ ہائی کورٹس میں امرت پال سنگھ کی بازیابی کی درخواستیں بھی دائر کررکھی ہیں۔