نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت میں انتہاپسند ہندوؤں نے گاؤ رکشا کی آڑ میں مویشیوں کے تاجر ادریس پاشا کو تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کردیا۔
واقعہ ریاست کرناٹک میں پیش آیا،مقتول تاجر کے لواحقین نے بتایا کہ گاؤ رکشک رہنما کی جانب سے ادریس پاشا سے دو لاکھ روپے مانگے گئے تھےاور انکار پر قتل کی دھمکیاں دی گئی تھیں میڈیا رپورٹس کے مطابق تاجر ادریس کے لواحقین کی جانب سے قتل کا مقدمہ درج کرنے اور قاتلوں کی گرفتاری کیلئے مقتول کی لاش مقامی پولیس اسٹیشن کے باہر رکھ کر احتجاج کیا۔
رپورٹس کے مطابق تاجر ادریس کے قتل کی ایف آئی آر گاؤ رکشا رہنما پونیتھ کیریہالی کے خلاف درج کر لی گئی تاہم قتل کیس میں ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔
لواحقین کی جانب سے ایف آئی آر میں کہا گیا ہےکہ گاؤ رکشک رہنما کی جانب سے دھمکانے پر مقتول ادریس نے گاؤ رکشا رہنما کو مویشیوں کی خریداری کی رسیدیں بھی دکھائی تھیں، تاہم گاؤ رکشا رہنما کی جانب سے ادریس سے 2 لاکھ مانگے گئے تھے۔
ایف آئی آر کے مطابق گاؤ رکشارہنما نے پیسے نہ دینے کی صورت میں قتل کی دھمکیاں دی تھی، اور مقتول ادریس کو کہا کہ پاکستان چلے جاؤ۔
لواحقین کے مطابق پیسے نہ دینے پر گاؤ رکشا رہنما پونتیھ کیریہالی نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر ادریش پاشا کے تشدد کا نشانہ بنایا جس سے وہ جانبر نہ ہوسکے۔