رشوت ستانی سے تنگ پولیس اہلکار نے خودکشی کرلی

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سچل کے علاقے میں پولیس اہلکار نے خود کو گولی مارکر خودکشی کرلی۔ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ متوفی‌ رشوت ستانی سے تنگ اور شہید کوٹے پر بھرتی ہوا تھا۔تفصیلات کے مطابق سچل کے علاقے صفورا چانڈیو چوک کے قریب رحمن سوسائٹی میں فائرنگ سے 33سالہ نعمت اللہ ولد حبیب چل بسا۔پولیس کے مطابق نعمت نے خودکشی کی ہے۔وہ شہید پولیس اہلکار کا بیٹا اورآجکل فیروزآباد میں تعینات تھا۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ متوفی محکمے کے منشی مافیا کی رشوت ستانیوں سے تنگ تھا۔اس کے بھائی سیف اللہ نے اس سلسلے میں کئی انکشافات کیے ہیں۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ان کے بھائی نعمت نے ملیر شعبہ تفتیش میں تعینات دو منشیوں ارسلان اور عدنان کی وجہ سے تنگ آکر یہ قدم اٹھایا۔متوفی کے بھائی نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ منشی نعمت سے رشوت طلب کررہے تھے اور رشوت نہ دینے پر بھائی کا ٹرانسفر پر ٹرانسفر کرتے رہے۔ایس ایس پی بھی ان منشیوں کے بغیر کچھ نہیں کرسکتے۔

متوفی اہل کار نعمت نے سوگوران میں 2 سالہ بیٹا اور 3 ماہ کی بیٹی چھوڑی ہے۔وہ پہلے گلشن حدید تھانے میں تعینات تھے،جہاں سے گڈاپ تھانے ان کا ٹرانسفر کردیا گیا۔بھائی کے بیان کے مطابق نعمت کی تنخواہ 35 ہزار تھی۔ٹرانسفر پوسٹنگز کے حوالے سے بتاتے ہوئے سیف اللہ نے کہا کہ بھائی کو سائٹ سپر ہائی وے سے سی پیک ٹرانسفر کیا گیا۔پھر وہاں سے سکھر ٹرانسفر کررہے تھے تو بھائی نے مجھ سے کہا کہ اتنی تنخواہ میں کیسے سکھر جاؤں۔سکھر جانے سے انکار پر بھائی کو فیروزآباد تھانے ٹرانسفر کردیا گیا۔

سیف اللہ کے مطابق ان کے بھائی کا بار بار ٹرانسفر کیا جاتا رہا اور ٹرانسفر رکوانے کے لیے ان سے رشوت مانگی جارہی تھی،جس سے تنگ آ کر بدھ کی صبح انہوں نے خودکشی کرلی۔واضح رہے کہ خود کشی کرنے والے اہل کار کا بھائی سیف اللہ بھی پولیس کانسٹیبل ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ بھی یہی رویہ اپنایا جاتا رہا ہے اور انہیں بھی لنک روڈ تبادلہ کیا گیا۔