کراچی (رپورٹ : سید نبیل اختر) فیڈرل بی ایریا میں متحدہ کارکنوں نے کچرا اٹھانے کے لیئے نجی کمپنی کے نام سے یومیہ بھتہ وصولی شروع کردی۔ مارکیٹوں ، محلہ کی دکانوں اور پتھاروں سے اے ٹی وائی نامی کمپنی کی پرچیاں تھماکر فی کس یومیہ 40 روپے بھتہ وصول کیا جارہا ہے ۔ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ نے بھتے کے خلاف پبلک نوٹس چسپاں کردیئے ،آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز نے بھتہ خوروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا ۔
تفصیلات کے مطابق عید سیزن کے لیئے متحدہ کے کارکنوں نے فیڈرل بی ایریا کی دکانوں ، پتھاروں کو ٹارگٹ کرتے ہوئے ایک فرضی کمپنی اے ٹی وائی کے نام پر فی کس 40 روپے یومیہ بھتہ لینا شروع کردیا ہے جس سے دکاندار سخت پریشان ہیں۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ جب سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ مذکورہ کام پر مامور ہے اور روزانہ کی بنیاد پر کچرا بھی اٹھایا جارہا ہے تو ہم ایم کیو ایم کے لڑکوں کو بھتہ ادا کیوں کریں۔ دکانداروں کا کہنا ہے مذکورہ کمپنی ایم کیو ایم کے ایک رکن صوبائی اسمبلی کی ہے جو ماضی میں یوسی چیئرمین کی اجازت سے ہم سے وصولیاں کرتی تھی تاہم اب ضلع وسطی کی یونین کمیٹیاں جماعت اسلامی کے پاس ہیں اور ان کی جانب سے ہمیں کسی قسم کی ادائیگی کا نوٹس نہیں ملا ہے۔
دکانداروں نے جن پرچیوں پر ادائیگیاں کی ہیں،اس میں اے ٹی وائی کنٹریکٹر یونین کمیٹی 31 نصیر آباد گلبرگ زون پلاٹ نمبر آر 149 بلاک نمبر 8 ، فیڈرل بی ایریا کراچی ، فون نمبر 02136330053 ، درج ہے ، پرچی پر صفائی اور کچرا اٹھانے کی فیس یومیہ 40 روپے جلی حروف میں لکھا ہوا ہے جبکہ ہر پرچی پر سیریل نمبر بھی درج ہے ۔دوسری جانب سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی جانب سے مذکورہ بھتے کے خلاف پبلک نوٹس بھی جگہ جگہ چسپاں کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شہریوں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ شہریوں کو سہولت فراہم کرنے کیلئے رہائشی اور کمرشل ایریاز سے بلا معاوضہ کچرا اٹھانے کا کام انجام دے رہا ہے۔
اس سلسلے میں شہریوں سے التماس ہے کہ کچرا سندھ سالڈ کے اہلکاروں کو دیں ، کسی غیر منظم گروہ جوکہ کچرا اٹھانے کی مد میں رقم وصول کررہے ہیں انہیں انکار کردیں ، ایسے گروہوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جاسکتی ہے ۔ شہری اس ضمن میں تعاون کرتے ہوئے ایسے عناصر کی نشاندہی کریں ۔ پبلک نوٹس میں کہا گیا کہ صفائی سے متعلق شکایات کیلئے 1128 پر رابطہ کریں۔امت کو آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز کے صدر محمود حامد نے بتایا کہ انہیں دکانداروں اوردونوں علاقوں کے تاجروں کی جانب سے مسلسل شکایات موصول ہورہی ہیں۔ مذکورہ ایریا کے دکانداروں اور مکینوں کی جانب سے نشاندہی کی گئی کہ علاقے کے متحدہ کارکنوں کی جانب سے زبردستی بھتہ وصول کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کچرا اٹھانے کے لیئے صوبائی حکومت کی جانب سے سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو مذکورہ کام کیلئے خطیر رقم جاری کی جاتی ہے اور ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ کچرا اٹھائیں ۔ انہوں نے سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا کہ بھتہ جمع کرنے میں ملوث عناصر کو گرفتار کریں اور دکانداروں اور مکینوں کو ریلیف فراہم کریں۔ امت نے مذکورہ علاقے سے جماعت اسلامی کے منتخب یوسی چیئرمین عظیم اللہ حسینی سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ مذکورہ کمپنی نے برسوں پہلے گھروں اور مارکیٹوں سے کچرا اٹھانے کے لیئے معاہدہ کیا تھا لیکن ہم حلف لینے کے بعد مذکورہ کمپنی کے ساتھ معاہدہ کرتے ہیں یا نہیں کرتے اس حوالے سے یونین کمیٹی کے اختیارات ملنے کے بعد ہی فیصلہ کیا جاسکے گا ۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ کمپنی کئی برس سے یہ وصولیاں کررہی ہے۔ سابقہ بلدیات ختم ہونے پر یہ وصولیاں نئے معاہدے تک رک جانی چاہیئے تھی لیکن ایسا نہیں ہوا اور کچرا اٹھانے پر مذکورہ کمپنی ہی وصولیاں کررہی ہے۔