اسلام آباد: سینئر نائب صدر تحریک انصاف فواد چوہدری نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن کو اپنے قد کے مطابق بات کرنی چاہیے، انہوں نے کل جو باتیں کیں ان کا کوئی سر پیر نہیں۔
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمن صرف ایک صوبائی جماعت کے سربراہ ہیں، ان کی کوئی سیاسی حیثیت نہیں۔ ان کے بقول عمران خان کا تختہ الٹنے کا وعدہ کیا گیا تھا، انہوں نے کہا انہیں گارنٹی دی گئی تھی۔
انہوں نے کہاکہ فضل الرحمن کی طرف سے انکشاف بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ فضل الرحمان نے نام لئے، انہوں نے کہا کن لوگوں سے ان کی بات ہوئی تھی۔ مولانا فضل الرحمان کی بات پر کمیشن بنا کر تحقیقات کی جائیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ملک میں الیکشن ہونا لازمی ہیں، اعلی عدالت نے فیصلہ دیا اس پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے اگر عدالتی حکم پر عمل نہ ہوا تو جوڈیشری بیٹھ جائے گی۔
فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کے انٹرویو پر بھارت میں آگ لگی ہے لیکن یہاں بات نہیں ہو رہی۔دو دن انتظار کیا کہ کوئی حکومتی نمائندہ کشمیر پر ردِ عمل دے۔
فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ستیہ پال ملک کے کہنے پر ردِ عمل نہ دینا تشویش ناک ہے۔ ستیہ پال ملک نے کہا کہ پلوامہ کا معاملہ مودی کی غلطی تھی۔
فواد چوہدری نے کہا کہ شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی مودی سے بڑھی ہوئی محبت کی وجہ سے کشمیر کے معاملے پر کوئی بات نہیں ہو رہی، کشمیر کے معاملے پر حکومت اندھی و گونگی بنی ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز نشریاتی ادارے ’دی وائر‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے ستیہ پال ملک نے کہا تھا کہ مودی سرکار کو پلوامہ حملے کا علم تھا، مودی نے بھارتی فوجیوں کو بچانے کے بجائے مروا دیا اور ملبہ پاکستان پر ڈال دیا۔