تہران (امت نیوز)ایران میں معروف عالم دین کے قتل کے بعد ایک اور مذہبی رہنما پرچاقو سے حملہ کیا گیا ہے
قُم پولیس کے سربراہ امیر مختاری نے مقامی خبرایجنسی ارنا کو بتایا کہ ایک کار ڈرائیور نے دو پیدل چلنے والوں کو پہلے کچل دیا اور انہیں زخمی کرنے کے بعداپنی گاڑی سے اتر کر ایک عالم دین پر چاقو سے حملہ کر دیا۔
انہوں نے بتایا کہ ڈرائیور نے خود کو بھی چاقو کے وار کر کے زخمی کرلیا ہے۔ ڈرائیور سمیت تینوں افرادکو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا، جہاں مذہبی رہنما کو انتہائی نگہداشت میں رکھا گیا ہے۔ اس حملے کا مقصد واضح نہیں ہوسکا
ایرانی میڈیا کے مطابق چند روزقبل ایران کے سپریم لیڈر کا انتخاب کرنے والی ماہرین کی اسمبلی کے رکن عباس علی سلیمانی کو شمالی صوبہ مازندران کے شہر بابولسرمیں ایک بینک میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔
حکام نے بتایا تھا کہ حملہ آور کو بدھ کے روز ہلاکت خیز فائرنگ کے بعد گرفتار کرلیا گیا تھا اور اس سے پوچھ تاچھ کی گئی ہے لیکن اس واقعہ کو’سکیورٹی یا دہشت گردانہ’نہیں سمجھا جاتا۔