سعودیہ ایران تعلقات بحالی سے خطے کی مساوات بدل جائے گی، رئیسی

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی سے خطے میں مساواتیں بدل جائیں گی۔ آج کئی ملکوں پر یہ حقائق واضح ہو چکے ہیں۔ ایرانی صدر نے نجی ٹی وی چینل کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہ ایران اور سعودی عرب دو عظیم ملک ہیں اور ان کے درمیان تعلقات کی بحالی سے خطے میں مساواتیں بدل جائیں گی ۔ اس مساوات کو منظم کیا جائے گا۔

خطے کے مسلمان عوامی مزاحمت اور انصاف کی حمایت کرتے ہیں۔ اہم نکتہ یہ ہے کہ ہمارے اور سعودی عرب کے درمیان تنازعہ کے عروج پر بھی ہمارے سپریم لیڈر نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا تھا کہ اصل معاملہ سے غافل مت ہوں ۔ حقیقت یہ ہے کہ ہمارے اصل دشمن امریکہ اور اسرائیل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات میں بہتری آئے گی۔ اسلامی انقلاب کے رہبر معظم نے ہمیشہ تاکید کی ہے کہ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ اصل دشمن امریکہ اور اسرائیل ہیں۔

ہم اس بات کو مسترد کرتے ہیں اور قبول نہیں کرتے کہ سعودی عرب کو ہمارا دشمن سمجھا جائے۔ یا یہ بات کی جائے کہ ہم کبھی اس کے دشمن رہیں گے۔ آج خطے کے بہت سے ممالک پر ایران فوبیا سے متعلق حقائق واضح ہو چکے ہیں ۔ امریکی اور اسرائیلی جارحیت کی بات صرف خطے میں دہشت پھیلانے کے لیے تھی۔ رئیسی نے نشاندہی کی کہ جس طرح شام مغربی میڈیا کی طرف سے حق اور آزادی کا مطالبہ کرنے والے تکفیری گروہوں کا مقابلہ کرنے میں کامیاب ہوا۔ اسی طرح ہم ایران کے بارے میں ان کے میڈیا کے جھوٹ کو بے نقاب کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
ایرانی صدر نے کہا کہ کچھ ممالک ان تنظیموں کے ساتھ تعاون اور معاملات کر رہے تھے۔ یہ ممالک داعش کی حمایت کر رہے تھے اور انہیں ہتھیار فراہم کر رہے تھے۔ لیکن اب انہیں احساس ہے کہ وہ بالکل غلط تھے۔ واضح رہے اس ہفتے کے شروع میں رئیسی نے شام کا دو روزہ دورہ کیا تھا اور اس دورے کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے فروغ میں ایک اہم موڑ قرار دیا۔۔