کراچی(امت نیوز)الیکشن کمیشن نے سندھ میں تمام کیٹگریز کی مخصوص نشستوں پر انتخاب کا شیڈول جاری کردیا، ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ خواجہ سراؤں کو سندھ کی بلدیاتی کونسلز میں مخصوص نشستوں کے ذریعے نمائندگی ملے گی ۔ ضمنی انتخابات میں کامیابی کے بعد پیپلزپارٹی کراچی میں 99 یونین کونسلز کے ساتھ پہلے نمبر پر آگئی۔
کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن میں خواجہ سراؤں کے لیے مختص 2 نشستوں پر کئی امیدوار موجود ہیں، مگر سندھ کی 143 میں سے تقریبا 15 ٹاون کمیٹیز ایسی ہیں جہاں خواجہ سرائوں کی تلاش مشکل ہوگی۔
الیکشن کمیشن نے سندھ کے کامیاب بلدیاتی نمائندوں کے حلف کا شیڈول جاری کردیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق 22 مئی کو منتخب یوسی چیئرمین ، وائس چیئرمین، ممبر ڈسڑکٹ کونسلز اور وارڈ کونسلرز کا حلف ہوگا۔
شیڈول کے مطابق یونین کونسلز اور یونین کمیٹیز میں اقلیت کی 1 ،خواتین کی 2، نوجوان 1 اور مزدور یا کسان کی 1 نشست پر امیدوار 22 سے 24 مئی تک کاغذات جمع کراسکیں گے۔ امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال 26 مئی تک ہوگی، 6 جون کو مخصوص نشستوں پر الیکشن اور 14 جون کو حلف ہوگا۔
کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن، ڈسٹرکٹ کونسلز اور ٹائون میونسپل کارپوریشن کی مخصوص نشستوں پر منتخب مخصوص افراد کی حلف برداری 10 جون کو ہوگی۔میونسپل کمیٹیز، ڈسڑکٹ کونسل، بلدیہ عظمی کراچی، ٹاؤن کمیٹیز اور ٹاؤن میونسپل کونسلز کی مخصوص نشستوں پر بھی 24 مئی تک کاغذات نامزدگی جمع ہوں گے اور 3 سے 4 جون کے دوران سیاسی جماعتوں کی نشستوں کی بنیاد پر کراچی میونسپل کارپوریشن اور 25 ٹائونز میں مخصوص نشستوں کی تقسیم ہوگی۔
یونین کمیٹی اور یونین کونسل میں مخصوص نشستوں پر الیکشن ہوں گے۔ مخصوص نشستوں میں 1 فیصد خواجہ سرا، 1 فیصد خصوصی افراد، 33 فیصد خواتین، 5 فیصد نوجوان، 5 فیصد مزدور یا کسان اور 5 فیصد اقلیت کی سیٹیں شامل ہیں۔ کراچی میں یونین کمیٹی کے 6 منتخب اور 5 مخصوص نشستیں ملاکر مجموعی اراکین کی تعداد 11 ہوگی۔
الیکشن کمیشن نے ضمنی بلدیاتی الیکشن میں امیدواروں کی کامیابی کے نوٹیفکیشن جاری کردیے جس کے مطابق پیپلز پارٹی 7 اور جماعت اسلامی 4 یونین کمیٹیز پر کامیاب ہوئی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق کراچی کے بلدیاتی انتخابات میں پیپلزپارٹی کی نشستوں کی تعداد 99، جماعت اسلامی 86، پی ٹی آئی 41 اور مسلم لیگ ن 7 نشستوں پر کامیاب ہوئی۔