سری نگر:۔نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں قید ، کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ نے متنازعہ جموں وکشمیر میں جی 20 اجلاس کے خلاف 22 مئی کو آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی اپیل کی ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ 22 مئی کو آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر میں فقیدالمثال احتجاجی مظاہروں کا اہتمام کرکے اقوام عالم پر واضح کیا جائے کہ کشمیری عوام ہر حال میں تنازعہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق چاہتے ہیں۔ اس مطالبے کے حصول کے لیے کشمیری ہر صورت میں جدو جہد جاری رکھیں گے اور اس کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔نئی دہلی کی تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں مسرت عالم بٹ نے کہا کہ دنیا بھر میں مقیم کشمیری دنیا کے مختلف دارلحکومتوں میں صدائے احتجاج بلند کرنے کیلئے جمع ہوجائیں۔ تاکہ دنیا پر ایک بار پھر باورکیا جا سکے کہ مودی سرکار جی 20 کانفرنس متنازعہ خطے میں منعقد کرواکے نہ صرف عالمی برادری بلکہ خود بھارتی عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی ناکام کوشش کررہی ہے۔مسلم لیگ جموں کشمیر کے سربراہ اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیرمین نے سری نگر اور لداخ میں جی 20 کا اجلاس کو نہ صرف یو این او قراردادوں بلکہ عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت تین دہائیوں پر محیط کشمیریوں کے قتل عام پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہا ہے اور بندوق کے نوق پر اس طرح کی کانفرنسیں منعقد کرانا اقوام متحدہ کی قراردادوں کی تزلیل اور توہین بھی ہے۔اس سلسلے میں 22 مئی کو خو نی لکیر کے آر پار اور بیرونی دنیا میں مقیم تمام آزادی پسند کشمیریوں کو احتجاجی مظاہرے کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے چین ترکی کی طرف سے جی 20 اجلاس میں عدم شرکت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے جی 20 کے دوسرے ممالک سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنے ضمیر اور قانونی تقاضوں کے پیش نظر اس کانفرنس کا بائیکاٹ کریں۔انہوں نے واضح کیا کہ مودی سرکار جی 20 کی عالی کانفرنس متنازعہ خطے میں منعقد کرواکے نہ صرف عالمی برادری بلکہ خود بھارتی عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی ناکام کوشش کررہی ہے مقبوضہ سرزمین میں قبرستان کی خاموشی حالات کو پرامن دیکھانے کیلئے سینکڑوں نوجوانوں کو پابند سلاسل کردیا گیا ہے جبکہ دس لاکھ مسلح افواج کے علاہ نہ صرف این ایس جی کمانڈوز بلکہ میرین کمانڈوز کی چپہ چپہ پر تعیناتی اس بات کی غمازی ہے کہ مقبوضہ علاقہ بھارت کا اٹوٹ حصہ نہیں ہے بلکہ اسے جبرا فوجی طاقت کے زور پر زیر کیا ہوا ہے۔ 5 اگست 2019 سے پورے متنازعہ خطے کو فوجی چھاونی میں تبدیل کیا گیا ہے ۔ مسرت عالم بٹ نے بھارتی قابض سرکار کے گھنانے چہرے کو بے نقاب اور اقوام متحدہ کے ضمیر کو متوجہ کرنے کے لیے ناگزیر ہے کہ خونی لکیر کے دونوں اطراف اور بیرونی ممالک میں مقیم کشمیری 22 مئی 2023 کو فقیدالمثال احتجاجی مظاہرے کریں ۔