برطانوی شہر ناٹنگھم میں طالبعلموں سمیت 3 افراد قتل

لاندن (نیٹ نیوز) برطانوی پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ناٹنگھم میں طالبعلموں سمیت تین افراد کو قتل کر دیا گیا ہے جبکہ ایک اور واقعہ میں مشتبہ شخص نے 3 راہگیروں کو بھی کچل دیا جس میں ایک کی حالت تشویشناک ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق ایک 31 سالہ شخص کو قتل کے شبہ میں گرفتار کیا گیا ہے۔

چیف کانسٹیبل کیٹ مینیل نے کہا کہ یہ ایک ہولناک اور المناک واقعہ ہے جس میں تین لوگوں کی جانیں گئی ہیں، ہلاک ہونے والے تین افراد میں سے دو ناٹنگھم یونیورسٹی کے طالب علم تھے۔

اے پی کے مطابق پولیس نے یہ نہیں بتایا کہ تینوں افراد کیسے مارے گئے لیکن کہا کہ پہلا حملہ صبح کے وقت ہوا جب شہر کے اندر کی سڑک پر دو افراد مردہ پائے گئے۔ ایک تیسری لاش بعد میں دوسری گلی سے ملی۔ عینی شاہدین نے تقریباً 90 منٹ بعد شہر کے مرکز میں ایک خوفناک منظر بیان کیا جب وین سڑک کے ایک کونے پر پیدل چلنے والوں سے ٹکرا گئی اور پھر فرار ہو گئی۔

Lynn Haggitt اپنے کام پر جا رہی تھی کہ صبح 5:30 بجے ایک سفید وین اس کے پاس آئی تو اس نے ڈرائیور کو دیکھا کہ پولیس کار پیچھے سے آہستگی سے آ رہی ہے جس کی لائٹس جل رہی ہیں۔ اس نے بتایا کہ ڈرائیور نے پھر رفتار تیز کی اور ایک مرد اور عورت کو سڑک کے ایک کونے پر مارا۔اسی دوران عورت شدید زخمی ہوئی جبکہ آدمی ہوا میں اوپر چلا گیا تھا، میں نے زندگی میں ایسا واقعہ کبھی نہیں دیکھا، اس واقعے نے مجھے ہلا کر رکھ دیا ہے۔

پولیس نے بتایا کہ اسی سڑک پر تیسرا پیدل چلنے والا مارا گیا۔ تینوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔ہم سمجھتے ہیں کہ یہ تینوں واقعات آپس میں جڑے ہوئے ہیں اور ہمارے پاس ایک شخص زیر حراست ہے،ہم واقعات کی تہہ تک پہنچنے کے لیے تحقیقات کر رہے ہیں، اور اس کے لیے انسداد دہشت گردی کی پولیسنگ کا تعاون بھی ہمارے ساتھ ہے۔

یونیورسٹی آف ناٹنگھم کے ایک طالب علم کین بریڈی نے کہا کہ وہ ”مسلح پولیس“ کے چیخنے پر بیدار ہوئے اور باہر گولی چلنے کی آواز سنائی دی۔ افسروں کو سٹن گنز پکڑے ہوئے دیکھا اور ایک شخص کو وین سے گھسیٹ کر زمین پر لٹا دیا گیا۔میں نے مشتبہ شخص کو گرفتار ہوتے دیکھا، وہ مزاحمت کرنے کی کوشش کر رہا تھا،

دوسری طرف برطانوی وزیر اعظم رشی سونک نے چونکا دینے والا واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پولیس کو جرم کی تحقیقات کے لیے وقت دیا جائے۔میرے خیالات زخمیوں، اور ان کے خاندان اور پیاروں کے ساتھ ہیں جنہوں نے اپنی جانیں گنوائی ہیں۔

سوشل میڈیا پر آنے والی تصاویر میں پولیس کو دکھایا گیا ہے، جن میں سے کچھ رائفلیں لے کر شہر کے وسط میں کئی مقامات پر محاصرے کے قریب کھڑے ہیں۔