گڈانی میں بھی لہریں انتہائی بلند،موسلا دھار بارشوں کا خطرہ ہے۔ فائل فوٹو
گڈانی میں بھی لہریں انتہائی بلند،موسلا دھار بارشوں کا خطرہ ہے۔ فائل فوٹو

سمندری طوفان کراچی سےدور، کیٹی بندر سے قریب ہونے لگا

کراچی: سمندری طوفان ‘بیپر جوائے’ کا فاصلہ کراچی سے زیادہ اور کیٹی بندر سے کم ہونے لگا ، طوفان کل دوپہر کیٹی بندر اور بھارتی گجرات کے درمیان ٹکرائے گا۔  جبکہ ساحلی علاقوں میں حالات بگڑنے لگے ،  سمندر بپھرنے سے پانی رہائشی علاقے میں داخل ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ طوفان بیپر جوئے کراچی سےکنارہ کشی کرنے لگا، سمندری طوفان نے اپنا رخ شمال مشرقی سمت کرلیا، جس کے باعث سمندری طوفان کا فاصلہ کراچی سے زیادہ اور کیٹی بندر سے کم ہونے لگا ہے۔

طوفان اس وقت کراچی کے جنوب مغرب میں 370 اور کیٹی بندر کے جنوب مغرب میں 290 کلو میٹر اور ٹھٹھہ کے جنوب مغرب میں 335 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔

کراچی کے ساحل ہاکس بے پر بھی سمندر بپھر گیا، جس کی وجہ سے سومار گوٹھ کے قریب بنایا گیا بند ٹوٹ گیا، بند ٹوٹنے سے 180 مکانات کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔

ہاکس بے پر گزشتہ شام سے ہی طغیانی کی صورتحال ہے، سمندری لہیں ساحل پر موجود ہٹس سے پوری شدت کے ساتھ ٹکرا رہی ہیں۔ جبکہ متعدد مقامات پر ہٹس زیر آب آچکے ہیں۔پانی ہاکس بے کی سڑکوں تک آگیا ہے، جبکہ کئی جگہوں پر آبادی میں بھی داخل ہوگیا ہے۔

ٹھٹھہ ،بدین اور دیگر اضلاع میں تیز ہواؤں کے جھکڑ، ایمر جنسی نافذ، کیٹی بندر کو خالی کرالیا گیا، گڈانی میں بھی لہریں انتہائی بلند،موسلا دھار بارشوں کا خطرہ ہے۔

طوفان بپر جوائے کے پیشِ نظر کیٹی بندر پر پانی کی سطح مسلسل بلند ہونے لگی ، کھارو چھان کے کئی دیہات زیرِ آب آگئے، بدین کے ساحلی علاقوں میں پانی ماہی گیروں کی بستی کے قریب پہنچ گیا۔

کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری میں پانی کی سطح کئی فٹ تک بلند ہوگئی جبکہ ٹھٹھہ ،سجاول اور بدین کے ساحلی علاقوں میں بارش اور تیز ہواؤں سے ہائی ٹرانسمیشن لائن کے پول گرگئے جس کی وجہ سے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔

دوسری جانب طوفان کی آمد سے پہلے کیٹی بندر شہر کو خالی کرالیا گیا جبکہ بدین کے ساحلی علاقوں، سجاول سے بھی نقل مکانی شروع ہوگئی۔

محکمہ موسمیات کے اندازوں کے مطابق طوفان 15جون کی دوپہر یا شام کو سندھ میں کیٹی بندر اور بھارتی گجرات کے درمیان ٹکرائے گا، طوفان میں ہواؤں کی رفتار 100 سے 120 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوسکتی ہے۔

سمندری طوفان کراچی سے 338 اور ٹھٹھہ سے 360 کلومیٹر کی دور رہ گیا ہے جبکہ کیٹی بندر پر پانی کی سطح مسلسل بلند ہونے لگی ہے۔

بحیرہ عرب میں موجود سمندری طوفان کے باعث مکران کی سمندری حدود میں طغیانی کے سبب اورماڑہ دیمی زر میں سمندر بپھر گیا، سمندر کا پانی کنارے والی سڑک کو پار کر کے دکانوں، کمپنیوں اور آبادی کے علاقوں میں داخل ہو گیا۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سائیکلون بپر جوائے کل کیٹی بند سے ٹکرانے کا امکان ہے۔

پانی آبادی میں داخل ہونے سے لوگ شدید پریشان ہیں، سمندر میں شدید طغیانی کے سبب ماہی گیروں کی املاک کو شدید نقصانات کا اندیشہ ہے۔

چیف میٹرولوجسٹ کا کہنا ہے کہ طوفان کے باعث ملک بھر میں بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا، آج سے 17 جون کے دوران ٹھٹھہ، سجاول، بدین، تھرپارکر، عمرکورٹ میں 80 سے 120 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں گی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے چار دنوں میں کراچی، حیدر آباد، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار، میرپور خاص میں 60 سے 80 کلو میٹر فی گھنٹہ ہوائیں متوقع ہیں، آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوسکتی ہے، طوفان کے اثرات پری مون سون موسم پر بھی ہوں گے۔