اسلام آباد (امت نیوز) دنیا کی بہتری ٹیکنالوجی بھی ٹائٹن آبدوز میں موجود افراد کو نا بچا سکی۔ لاپتا ٹائٹن آبدوز کے تمام سوار سائنسی بنیادوں پر زندگی کی بازی ہار گئےماہرین کے مطابق آبدوز سطح سمندر میں 30 ہزار فٹ (10 کلومیٹر) گہرائی میں موجود ہے جبکہ آبدوز کو 12500 فٹ گہرائی میں ٹائٹینک جہاز کے ملبے تک جانا تھا۔
آبدوز میں پاکستانی وقت کے مطابق آج دن میں سوا 4 بجے آکسیجن ختم ہوچکی ہے، آبدوز کو تلاش کرنے کیلئے امریکی کینڈین اور فرانسیسی ٹیموں نے کوشش کی۔
ٹائٹن آبدوز اتوار کی صبح کینیڈا سے روانہ ہوئی تھی، آبدوز میں سوار 5 افراد میں پاکستان کی اینگرو کیمیکلز کے سی ای او شہزادہ داؤد اور انکا بیٹا بھی شامل ہیں۔ مسافروں کے پاس آکسیجن کا ذخیرہ تقریبا ختم ہو چکا ہے، آبدوز کی تلاش کیلئے کوسٹ گارڈ کا آپریشن جاری ہے۔
روبوٹ سے لیس فرانسیسی جہاز بھی آبدوز کی تلاش میں مصروف ہیں، روبوٹ میں 6000 میٹر تک ڈائیو کرکے سمندر کی تہہ سے چیز نکالنے کی صلاحیت ہے۔
روبوٹ ٹائیٹن جیسی بھاری چیز کو سمندر کی تہہ سے اوپر نہیں لا سکتا، ٹائیٹن آبدوز میں دو پاکستانیوں سمیت پانچ افراد ٹائی ٹینک جہاز کا ملبے دیکھنے سمندر میں گئے تھے۔