بھارت(اُمت نیوز)بھارت میں مون سون بارشوں نے تباہی مچادی، شدید بارشوں سےسیلابی صورتحال برقرار ، مختلف حادثات میں ڈیڑھ سو کے قریب افراد ہلاک جبکہ بیس سے زائد زخمی ہوگئے۔
دریائے جمنا کا پانی 45 سال میں پہلی بار تاج محل کی دیواروں تک پہنچ گیا ، اترپردیش میں کئی روز سے جاری بارشوں کے باعث دریائے جمنا کے پانی میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا گیا،ممبئی سمیت کئی اضلاع میں طوفانی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے،موسلا دھار بارش سے ٹرین اور بس سروس شدید متاثر ہو گئی۔
نئی دہلی میں شدید بارشوں سے نظام زندگی درہم برہم ہو کر رہ گیا،بیشتر علاقے، سڑکیں ، تاریخی مقامات اور سپریم کورٹ سمیت ریلیف کیمپ بھی پانی میں ڈوب گئے ،ہنگامی صورتحا ل میں سکول بھی تاحال بند ہیں۔
ریاست ہماچل پردیش میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر سڑکیں بند کر دی گئیں،سیلاب متاثرہ علاقوں میں نکاسی آب کیلئے انتظامیہ متحرک ہو گئی جبکہ فوج ، ریسکیو اورامدادی کارکنوں کی جانب سے تقریباً 25ہزار سیلاب متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
مون سون بارشوں سے دریا گنگا کے سیلابی ریلے میں بہنے والے مگرمچھ رہائشی علاقوں میں جاگھسے،علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا، ریاست اتراکھنڈ میں میں مگر مچھوں کے رہائشی علاقوں میں گھسنے کی اطلاعات سامنے آئیں۔محکمہ جنگلات کی جانب سے مگر مچھوں کو پکڑ کے واپس دریا میں چھوڑ دیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق آگرہ شہر میں سیلابی پانی تاج محل کے اندرداخل نہیں ہوگا،تاہم ماہرین نے 17 ویں صدی کی یادگارکو سیلابی پانی سے نقصان پہنچنے کا خدشہ ظاہر کردی