سوئٹزرلینڈ (اُمت نیوز)سوئٹزرلینڈ کے معروف گلیشیئر میترہارن کے قریب سےملنے والی انسانی باقیات میں سے ایک جرمن کوہ پیما کی باقیات بھی ہیں جو 1986 سے لاپتہ تھے۔
لاپتہ کوہ پیماؤں کی باقیات سے متعلق حقائق سامنے الپائن گلیشئرز پگھلنے سے سامنے آئے جو ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے سکڑ رہے ہیں۔
جرمن کوہ پیما کی لاش جولائی 2023 کے آغاز میں زرمت کے اوپر تھیوڈل گلیشیئرز کے قریب سے گزرنے والے کوہ پیماؤں کو نظرآئی تھی جن کی پہلی نظر ہائیکنگ کیلئے استعمال ہونے والے جوتے پر پڑی، پھرانہوں نے جوتے کے نیچے برف سے باہر نکلی کرمپن ڈیوائس دیکھی جو کوہ پیمائی میں رہنمائی کیلئے ایسےجوتوں کے نیچے لگی ہوتی ہے۔
ڈی این اے تجزیے سے علم ہوا کہ یہ لاش آج سے 37 سال قبل لاپتہ ہونے والے جرمن کوہ پیما کی ہے جس کی تلاش کیلئےاس وقت بڑے پیمانے پر سرچ اور ریسکیو آپریشن کیا گیا تھا ۔
جرمن کوہ پیما کا نام نہ بتاتے ہوئے پولیس نے بس اتنا کہا کہ گمشد گی کے وقت کوہ پیما کی عمر 38 سال تھی۔
واضح رہے کہ ایلپس کے تمام گلیشیئرز کی طرح تھیوڈُل گلیشیئرز بھی گشتہ کئی سال سے پگھلاؤ کا شکار ہے، جس سے اس کا حجم کم ہوا ہے۔ یہ گلیشیئر یورپ میں اسب سے بلند مقام زرمت اسکائی ریجن کا حصہ ہے۔
گلوبل وارمنگ سے الپائن کے گلیشیئرز سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیںتقریباً ہر موسم گرما میں برف کے پگھلنے سے کئی دہائیوں سے غائب کچھ نہ کچھ سامنے آجاتا ہے۔