مسلم لیگ ن کی حلقہ بندیوں کے بعد جلد انتخابات کرانے کی تجویز

اسلام آباد:  مسلم لیگ (ن) کے وفد نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے ملاقات کی جس کے دوران انتخابی عمل سے متعلق مشاورت کی گئی۔

نجی ٹی وی کے مطابق (ن) لیگی وفد میں سابق وفاقی وزیر احسن اقبال، اعظم نذیر تارڑ، رانا ثناءاللہ اورعطا تارڑ شامل تھے جبکہ زاہد حامد اور اسد جونیجو بھی اس موقع پر موجود تھے۔ مسلم لیگ (ن) کے وفد نے انتخابی عمل پر الیکشن کمیشن سے مشاورت کی۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ کے وفد نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کے دوران حلقہ بندی کا عمل جلد مکمل کرنے کے حوالے سے تجاویز الیکشن کمیشن کو دے دیں۔

لیگی وفد نے اپنی تجاویز میں کہا کہ حلقہ بندیوں کا عمل 15 سے 20 دن قبل مکمل ہو سکتا ہے، نئی ووٹر لسٹوں کو ساتھ مرتب کیا جا سکتا ہے، نومبر تک حلقہ بندیاں مکمل کر کے انتخابی شیڈول جاری کیا جا سکتا ہے، اس عمل سے جلدی انتخابات ممکن ہو سکیں گے، آئین اور قانون کے مطابق جتنا جلدی الیکشن ہو ملک کیلئے بہتر ہے۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے وفد کے ارکان کا کہنا تھا کہ ہماری تجویز پر الیکشن کمیشن نے مثبت جواب دیا، الیکشن کمیشن اپنی صلاحیت اور اہلیت دیکھ کر جلد انتخابات کروانے کی کوشش کرے گا، الیکشن کمیشن بھی چاہتا ہے کہ سیاسی عمل جاری رہے اور وہ بھی یہ ذمہ داری جلد نبھانے کا خواہاں ہے۔

لیگی رہنماؤں نے کہا کہ آئین اور قانون 90 دن میں انتخابات کرانے کا کہتا ہے، آئین کے مطابق نئی مردم شماری کے سرکاری نتائج جاری ہونے کے بعد نئی حلقہ بندیاں ضروری ہیں، امریکی سفیر کی الیکشن کمیشن حکام سے ملاقات الگ معاملہ ہے، انتخابات ہمارا اندرونی معاملہ ہے، امریکی سفیر کی ملاقاتیں اس پر اثر انداز نہیں ہوں گی۔