اسلام آباد(اُمت نیوز) سائفر کنٹینٹ ،آڈیو لیک و گمشدگی پر ایف آئی اے انسداد دہشت گردی ونگ میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں چیرمین پی ٹی آئی عمران خان کو باقاعدہ طور پر شامل تفتیش کرلیاگیا۔
ایف آئی اے انسداد دہشت گردی ونگ کی ٹیم نے ایک گھنٹے سے زائد تک چیرمین پی ٹی آئی سے تفتیش کی۔
تفتیشی ٹیم نے اٹک جیل میں ایک گھنٹہ پی ٹی آئی چیئرمین سے تفتیش کی اور شاہ محمود قریشی کے انکشافات سے متعلق سوالات کیے۔ تفتیشی ٹیم نے چیئرمین پی ٹی آئی سے گمشدہ سائفر کی کاپی سے متعلق بھی دریافت کیا۔
ذرائع کے مطابق تفتیشی ٹیم دوپہر سوا دو بجے اٹک جیل میں آئی اور ساڑھے تین بجے تک چیئرمین پی ٹی آئی سے تحقیقات کیں۔ جس کے بعد ٹیم واپس اسلام آباد روانہ ہوگئی۔
ایف آئی اے انسداد دہشتگردی ونگ نے سائفر کنٹینٹ و آڈیو لیک سمیت گمشدگی معاملے پر آفیشل سروس ایکٹ سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کررکھا ہے۔
مقدمے میں عمران خان اور سابق وزیر خارجہ و وائس چیرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی براہ راست نامزد ہیں۔
کیس میں سابق سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی اسد عمر اور سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کے کردار کا تعین تفتیش میں کیے جانے کا عندیہ دیاگیا ہے۔
سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی مقدمے میں گرفتار ہیں اور ریمانڈ پر ایف آئی اے کی تحویل میں ہیں جن سے تفتیش جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے انسداد دہشت گردی ونگ کی ٹیم ہفتہ کو تقریبا 2 سے سوا 2 بجے کے درمیان اٹک جیل پہنچی اور چیرمین پی ٹی آئی عمران خان کو مقدمے میں باقاعدہ شامل تفتیش کرتے ہوئےایک گھنٹےسے زائد تک عمران خان سے تفتیش کی۔
تفتیشی ٹیم نے شاہ محمود قریشی سے ہونے والی اب تک تفتیش میں سامنے آنے والے جوابات و انکشافات پر چیرمین پی ٹی آئی سے سوال جواب کیے اور چیرمین پی ٹی آئی سے سائفر کے گمشدہ مسودے کی کاپی کے متعلق بھی دریافت کیا۔
تفتیشی ٹیم نے عمران خان سے تقریبا ساڑھے تین بجے تک تحقیقات کیں اور بیان ریکارڈ کرنے کے بعد واپس روانہ ہوگی۔