مقبوضہ بیت المقدس: صہیونی ریاست نے مصر کے راستے غزہ تک امداد ترسیل کی مشروط اجازت دیتے ہوئے دنیا کی آنکھوں میں ایک بار پھر دھول جھونکنے کی کوشش کی ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق صہیونی حکومت نے اس بات پر رضامندی کا اظہار کیا ہے کہ مصر کے راستے سے ‘‘صرف’’ جنوبی غزہ کے علاقے میں امدادی سامان کی ترسیل کو روکا نہیں جائے گا۔
واضح رہے کہ قابض صہیونی حکومت غزہ پر حملوں خصوصاً اسپتال پر بمباری کے حوالے سے بھی جھوٹ بول کر اپنے سیاہ چہرے سے داغ مٹانے کی کوشش کر چکی ہے، جس میں اس کی پشت پناہی کرنے والا امریکا بھی پیش پیش ہے، جس نے غزہ میں حالیہ دہشت گردی پر اسرائیل کو کلین چٹ دے دی ہے۔
صہیونی حکومت کی جانب سے یہ اعلان امریکی صدر جو بائیڈن کے دورے کے بعد کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں خوراک، پانی اور ادویات پر مشتمل انسانی امداد کو روکا نہیں جائے گا، تاہم اس کی اجازت صرف مصر کے راستے سے ہوگی اور یہ صرف جنوبی غزہ کے لیے ہوگی۔
صہیونی ریاست نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ یہ انسانی امداد صرف عام افراد کے لیے ہوگی، اور یقینی بنایا جائے گا کہ یہ حماس کے ہاتھوں میں نہ جائے۔ اس طرح کی مشروط رضامندی ظاہر کرکے صہیونی ریاست دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کررہی ہے جب کہ وہ غزہ میں فلسطینیوں پر پے در پے حملے کرکے کھلی دہشت گردی کا مظاہرہ کرنے میں مصروف ہے۔ اسرائیل نے دو ٹوک کہا ہے کہ وہ اپنے یرغمال شہریوں کی رہائی تک اپنی سرزمین (جس پر صہیونی ریاست قابض ہے) سے غزہ کی پٹی کو کسی انسانی امداد کی ترسیل کی اجازت نہیں دے گا۔