سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں مزید 5 کشمیری نوجوان شہید ہوگئے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنت نظیر وادی کے ضلع پلواما میں قابض بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کیا جس کے دوران گھر گھر تلاشی لی اور 5 نوجوانوں کو گرفتار کرکے گولیاں مار کر شہید کردیا گیا۔قابض بھارتی فوج اور پولیس کے مشترکہ سرچ آپریشن میں چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا گیا۔
خواتین کی بے حرمتی اور بزرگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شہید ہونے والے نوجوانوں کو عسکریت پسند ثابت کرنے کی ناکام کوشش کی۔شہدا کے لواحقین اور اہل علاقہ نے بھارتی فوج کی بربریت کے خلاف شدید احتجاج کیا اور جدوجہد آزادیٔ کشمیر کے حق میں نعرے لگائے۔ بھارتی پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ اور ہوائی فائرنگ بھی کی۔واضح رہے کہ مودی سرکار نے سیاہ قانون کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کردیا تھا جس کے بعد سے پوری وادی کو قید خانے میں تبدیل کردیا گیا ہے۔
غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں مشرق وسطی کی کشیدہ صورتحال کے پیش نظربھارتی حکمرانوں اور سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کو مقبوضہ کشمیرمیں بڑے پیمانے پر ممکنہ اسرائیل مخالف احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے مجبوراایک ہنگامی اجلاس منعقد کرنا پڑا ۔ اجلاس میں اسرائیل مخالف مظاہروں سے نمٹنے کیلئے لائحہ عمل پر غور کیاگیا۔مقبوضہ جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے مقبوضہ علاقے کی ریاستی حیثیت کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا ہے