امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق نامعلوم امریکی دفاعی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی بحری جہاز پر ڈرون حملہ ہوا جس میں ممکنہ طور پر ایرانی ساختہ ڈرون استعمال کیا گیا تاہم امریکی اہلکار نے اس کا کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔
اسرائیلی تاجر کی ملکیت مالٹا کے جھنڈے والے بحری جہاز پر مبینہ حملہ بین الاقومی پانیوں میں ہوا جس میں جہاز کو نقصان پہنچا تاہم عملے کے تمام ارکان محفوظ رہے۔
میری ٹائم سکیورٹی کمپنی ایمبرے کا کہنا کہ گزشتہ دنوں حوثیوں نے ایک بحری جہاز ’گیلیکسی لیڈر‘ کو اغوا کرلیا تھا اس لیے ڈرون حملے کا نشانہ بننے والے جہاز ’’سی ایم اے، سی جی ایم سیمی‘‘ کے عملے نے حفاظتی اقدام کے طور پر دبئی کی جبل علی بندرگاہ سے نکلنے کے بعد اپنا ٹریکنگ سسٹم بند کر دیا تھا۔
’گیلکسی لیڈر‘ کے حوالے سے اسرائیل کا کہنا تھا کہ اس جہاز میں کوئی اسرائیلی شہری موجود نہیں اور یہ جاپانی کورگو جہاز ہے جو برطانوی کمپنی کی ملکیت ہے۔
واضح رہے کہ ماضی میں بھی ایران پر اسرائیلی بحری جہازوں پر حملوں کے الزامات لگتے رہے ہیں لیکن تہران ماضی میں سرکاری طور پر ایسے حملوں کی تردید کرتا رہا ہے۔