غزہ (اُمت نیوز)غزہ میں عارضی جنگ بندی کے دوسرے روز حماس نے 13 اسرائیلی اور 4 تھائی شہریوں کو رہا کردیا، رہا کئے گئے اسرائیلیوں میں 5 خواتین اور 8 بچے شامل ہیں۔
خبر رساں اداروں کے مطابق اسرائیل نے بھی 39 فلسطینی قیدیوں کو رہا کردیا، فلسطینی قیدیوں میں 33 بچے اور 6 خواتین شامل ہیں۔
قطر کا کہنا ہے کہ قیدیوں کی رہائی کی راہ میں حائل رکاوٹیں قطر اور مصر کے دونوں فریقوں کے ساتھ رابطوں کے ذریعے دور ہوگئیں جس کی حماس نے بھی تصدیق کی تھی۔
اس سے پہلے حماس نے اسرائیل پر معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگا کر یرغمالیوں کی رہائی روک دی تھی۔
حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اسرائیل معاہدے کی پاسداری نہیں کر رہا، معاہدے کے تحت اسرائیل کو شمالی غزہ میں امدادی ٹرکوں کی رسائی دینی ہوگی۔
ادھر نیدر لینڈز کی سب سے بڑی پارٹی کے انتہاپسند لیڈر گیرٹ ویلڈرز (Geert Wilders) نے حقائق مسخ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو آزاد فلسطینی ریاست نہیں ملنی چاہیے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق انہوں نے فلسطینیوں کو اردن میں بسانے کا مسلم دشمن نظریہ پیش کیا اور اسرائیل کی محبت میں اردن کو فلسطین قرار دے ڈالا۔
یورپ سمیت عالمی برادری فلسطین پر فلسطینیوں کاحق تسلیم کرتی ہے، بیت المقدس کو فلسطین کا دارالحکومت بنانے کی قراردادیں اقوام متحدہ میں منظور کی جاچکی ہیں۔