ڈاکٹر ذاکر نائیک کی موت کی افواہیں کیوں پھیلیں

حالیہ کچھ دنوں سے معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے انتقال کے حوالے سے سوشل میڈیا پر قیاس آرائیاں پھیلی ہوئی تھیں۔
انٹرنیٹ پر گردش کرنے والی ان غیر مصدقہ خبروں نے ایک طوفان برپا کیا ہوا تھا۔ جس سے ان کے فالوورز اور عوام میں بے جا تشویش پائی گئی۔
لیکن حقیقت یہ ہے کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک زندہ اور خیریت سے ہیں۔ان کی مبینہ موت سے متعلق افواہوں کی حمایت کرنے کے لیے کوئی قابل اعتماد ثبوت موجود نہیں ہے۔
ذاکر عبدالکریم نائیک 18 اکتوبر 1965 کو بھارت کے شہر ممبئی میں پیدا ہوئے، آپ اسلامی دنیا کی ایک ممتاز شخصیت ہیں۔ اور اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن (IRF) اور Peace TV کے بانی اور صدر ہیں۔اسلام میں کسی مخصوص مکتبہ فکر سے منسلک نہ ہونے کے باوجود وہ سلفی مکتبہ فکر سے گہرا تعلق رکھتے ہیں۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے احمد دیدات، اسرار احمد، رحمت اللہ کیرانوی، اور سلمان العودہ جیسی قابل ذکر شخصیات سے تحریک حاصل کی۔
ان کے تعلیمی سفر میں ممبئی یونیورسٹی میں پڑھائی بھی شامل ہے۔انہوں فرحت نائک نامی خاتون سے شادی کی اور فاروق ذاکر نائک، رشدہ نائک، اور ذاکرہ نائک کے قابل فخر والدین ہیں۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک فی الحال منظر عام سے غائب ہیں لیکن ان کے ایکس اکاؤنٹ پر ان کی جائے موجودگی ملیشیا درج ہے۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک بھارت میں اپنے خلاف مقدمات درج ہونے کے بعد ملک چھوڑ گئے تھے۔
ان کے ایکس اکاؤنٹ سے مسلسل ٹویٹس کی جا رہی ہیں۔