غزہ: عالمی صحافتی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹ (سی پی جے)نے کہا ہے کہ موجودہ اسرائیل فلسطین تنازعے میں 63 صحافی مارے جاچکے ہیں۔ امریکی ٹی وی نے غزہ میں اسرائیلی بمباری میں بے پناہ جانی نقصان کے حوالے سے لرزہ خیز انکشافات کیے ہیں اوربتایا ہے کہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ پر جو فضائی بمباری کی ہے ان میں سے نصف کے قریب غیر گائیڈڈ بم تھے جو فضا سے جہازوں کی مدد سے زمین پربغیرکسی خاص ہدف کے گرائے جاتے ہیں۔ غزہ میں بے گھر فلسطینی روٹی کے نوالے کے لیے بھی بھیک مانگنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ اشیائے خوردو نوش کی انتہائی عدم دستیابی کے علاوہ اگر کہیں میسر ہیں تو ان کی قیمتیں پچاس گنا تک اوپر جا چکی ہیں۔
اس بھوک اور افلاس کے مارے ایک فلسطینی بے گھر خاندان کو اپنے گدھے کو ذبح کر کے کھانا پڑ گیا۔ امریکی حکام نے کہا ہے کہ امریکا گذشتہ 7 اکتوبر کو غزہ میں اسرائیل اور حماس کی فوجی نقل و حرکت کے بارے میں انٹیلی جنس معلومات اکٹھا کر رہا ہے اور تفصیلی تخمینہ لگا رہا ہے۔ جرمنی اور نیدر لینڈ سے حماس کے چار ممبروں کو اس شبے میں گرفتار کر لیا گیا ہے کہ وہ یورپ میں یہودی اداروں پر حملے کرنا چاہتے تھے۔
اسرائیل کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ڈنمارک میں حماس کے ایک تنظیمی ڈھانچے کو سامنے لایا گیا اور سات افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ سعودی اور امریکی اعلی فوجی حکام نے غزہ جنگ پرتبادلہ خیال کیا ہے۔ سعودی ہم منصب سے فون پر گفتگو میں امریکہ کے چیف آف سٹاف جنرل بران نے اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ ان کا ملک ان تمام اقوام کے ساتھ کام کرنے کی خواہش رکھتے ہیں جن کے باہمی مفادات یکساں ہیں ۔