غزہ (اُمت نیوز) اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے رہائشی علاقوں میں حملے تیز کر دیئے گئے، تازہ حملوں میں مزید 241 فلسطینی شہید اور 382 زخمی ہو گئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق صیہونی فوج کی جانب سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران خان یونس، البوریج، نصیرت سمیت 100 سے زائد مقامات پر حملے کیے گئے، توپوں کی مدد سے وسطیٰ غزہ پر گولہ باری بھی کی گئی، تازہ حملوں میں 241 فلسطینیوں جام شہادت نوش کر گئے۔
صیہونی فوج نے فلسطینی ہلال احمر کے ہیڈ کوارٹر پر بھی حملہ کیا، خان یونس میں واقع ہیڈ کوارٹر کی بالائی منزلوں کو نشانہ بنایا گیا، بمباری سے متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں اور اموات کا بھی خدشہ ہے، ہیڈ کوارٹر کے احاطے میں ہزاروں بے گھر پناہ گزین ہیں۔
دوسری جانب فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج قید فلسطینیوں کا بھی قتل عام کرنے لگی ہے، 80 فلسطینیوں کی لاشیں حکام کے حوالے کی گئیں، شہداء کی میتیں کو بغیر شناخت کے اجتماعی قبر میں دفن کر دیا گیا ہے۔
اسرائیلی افواج کے سربراہ ہرزئی حلیوی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں جاری جنگ کو کئی مہینے لگ سکتے ہیں، ہم نے حماس کی لیڈر شپ تک پہنچنا ہے، غزہ میں حماس کے خلاف جنگ ضروری ہے لیکن آسان نہیں۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک شہدا کی تعداد 21 ہزار سے تجاوز کر گئی، 54 ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں، شہداء میں 8 ہزار کے قریب بچے اور 6 ہزار سے زائد خواتین بھی شامل ہیں۔