تاحیات نااہلی پر سماعت آج : سپریم کورٹ کا 7رکنی لارجربینچ تشکیل

اسلام آباد:  سپریم کورٹ میں تاحیات نا اہلی سے متعلق معاملے کی سما عت کیلئے7 رکنی لارجر بینچ تشکیل دیدیا گیا ۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل بینچ معاملے کا جائزہ لے کر فیصلہ کرے گا کہ آئین کے آرٹیکل 62(1)(f)کے تحت نااہلی پر سپریم کورٹ کے فیصلے یا الیکشن ایکٹ کا اطلاق ہوگا ؟۔آئین میں 62(1)(f)کے تحت نااہلی کی مدت کا تعین نہیں تاہم سپریم کورٹ نے عام انتخابات 2018 سے پہلے تشریح کرکے قرار دیا تھا کہ آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہل ہونے والا شخص تاحیات نااہل ہوتا ہے۔

بعد ازاں پارلیمنٹ نے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کرکے 62(1)(f)کے تحت نااہلی کی مدت پانچ سال مقرر کر دی ۔ میربادشاہ قیصرانی نااہلی کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ کے سامنے ایک بار پھر 62(1)(f)کے تحت نااہلی کی مدت کا معاملہ آیا اورعدالت نے تاحیات نااہلی سے متعلق مقدمات ایک ساتھ سننے کا فیصلہ کرتے ہوئے آبزرویشن دی کہ آئندہ عام انتخابات میں ریٹرننگ افسران کیلئے یہ معاملہ الجھن کا باعث ہوسکتا ہے کہ 62(1)(f)کے تحت نااہلی پر سپریم کورٹ کا فیصلہ یا الیکشن ایکٹ لاگو ہوگا۔ عدالت نے موسم سرما کی تعطیلات کے بعد کیس کی سماعت کا فیصلہ کرتے ہوئے اس ضمن میں دو انگریزی جریدوں میں اشتہار شا ئع کرنے کا حکم دیا ۔ عدالت کے حکم کے مطابق کیس آج منگل کو دن ساڑھے 11 بجے سماعت کیلئے مقرر کردیا گیا ہے ۔دریں اثنا سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کی لیول پلئینگ فیلڈ سے متعلق درخواست کل 3جنوری کو سماعت کیلئے مقرر کرلی۔

تحریک انصاف کی جانب سے انتخابات میں عدم شفافیت اور سیاسی جماعتوں کو یکساں مواقع نہ ملنے کے الزام کے ساتھ سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔سپریم کورٹ رجسٹرار آفس کے مطابق چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ سماعت کرے گا، بینچ کے دیگر ارکان میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی شامل ہیں۔سپریم کورٹ خیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے 91کوہاٹ کے ریٹرننگ افسرکی تعیناتی کا نوٹی فکیشن معطل کرنے کے معاملے پر آج سماعت کرے گی ۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ سماعت کرے گا ۔سپریم کورٹ میں لاپتہ افراد اور جبری گمشدگیوں کے خلاف کیس سماعت کیلئے مقرر کردیا گیا،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3رکنی بینچ کیس کی (کل)بدھ کو سماعت کرے گا۔جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی بھی بینچ کا حصہ ہوں گے۔علاوہ ازیں سپریم کورٹ نے این اے 165 بہاولپور کی حلقہ بندی سے متعلق کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے آبزرویشن دی ہے کہ عدالت قرار دے چکی ہے کہ حلقہ بندیوں کے معاملات عام انتخابات کے بعد سنے جائیں گے۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہا زیر غور کیس میں الیکشن موجودہ حلقہ بندی پر ہوگا ،ہمارا آخری حکم یہی ہے انتخابی شیڈول سے پہلے جوحلقہ بندیاں ہوئیں اس پر عام انتخابات ہو نگے۔

دریں اثنا ایاز صادق کیخلاف علیم خان کی انتخابی عذرداری کی چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی اور عدم پیروی پر کیس خارج کردیا۔علاوہ ازیں نیب سے سزا یافتہ کے الیکشن لڑنے کے خلاف نیب بھی میدان میں آگیا ،الیکشن لڑنے کے لیے نیب سزا یافتہ کی دس سال نااہلی کی مدت بحال کریں ۔ا س حوالے سے چیئرمین نیب کا اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا، سنگل بنچ کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعاکی ہے ۔نیب کے مطابق نیب سزا یافتہ الیکشن لڑنے کے لیے ہائیکورٹ سنگل بنچ فیصلے کا حوالہ دے رہے ہیں ،جون میں سنگل بنچ نے نیب نااہلی کی مدت دس کی بجائے پانچ سال کر دی ،سنگل بنچ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کی ، الیکشن لڑنے کے لئے سنگل بنچ کے فیصلے کا حوالہ دیا جا رہا ہے ، عدالت انٹرا کورٹ اپیل میں سنگل بنچ کا فیصلہ فوری معطل کرے ۔