ایران: سلیمانی کے مقبرہ کے قریب دھماکے،188 افراد جاں بحق

تہران : ایران کے علاقے کرمان میں سابق ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی چوتھی برسی کے موقع پر 2 دھماکوں میں جاں بحق افراد کی تعداد188 ہوگئی جبکہ 170سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ایرانی میڈیا کے مطابق جنرل قاسم سلیمان کی چوتھی برسی منائی جارہی تھی اس سلسلے میں کرمان شہر میں تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں 2 دھماکوں میں75 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ دھماکے جنرل قاسم سیلمانی کے مزار کے قریب ہوئے۔ دھماکے کے وقت لوگوں کی بڑی تعداد وہاں موجود تھی۔

واضح رہے کہ سابق ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی جو 2020 میں ایک امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے تھے ان کی یاد میں کرمان شہر میں بدھ کے روز ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں یکے بعد دیگرے دو دھماکے ہوئے۔دھماکوں کے بعد ریسکیو ٹیمیں اور فورسز کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئے اور امدادی کارروائیاں کیں۔ ایرانی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ پہلا دھماکہ سلنڈر میں ہوجبکہ دوسرے کی تحقیقات جاری ہیں۔

دھماکوں کے بعد شہر بھر کی سکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے۔ایرانی میڈیا کے مطابق مقبرے کی جانب جانے والی سڑک پر رکھے گئے گیس سلنڈرز میں دھماکے ہوئے۔ دھماکوں کے بعد شہر بھرمیں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی۔قاسم سلیمانی کی برسی کے موقع پر قبرستان میں ہزاروں لوگ موجود تھے۔گورنر کرمان کے مطابق دھماکے دہشتگردی کے واقعات ہیں، دھماکے دستی بم پھٹنے کے باعث ہوئے۔ایرانی میڈیا کے مطابق سیکیورٹی حکام صورتحال کا جائزہ لے کر تحقیقات کر رہے ہیں۔ایرانی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ زخمیوں کو فوری طبی امداد کےلئے 5 ہسپتالوں کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔ایرانی میڈیا کے مطابق ایران میں قاسم سلیمانی کی چوتھی برسی منائی جا رہی ہے، انہیں 3 جنوری 2020 کو عراق میں امریکی ڈرون حملے میں شہید کیا گیا تھا۔