یورپ ممالک میں سیلاب اور برفباری کے بعد نظام زندگی شدید متاثر

یورپ(اُمت نیوز)بحر اوقیانوس کے طوفان کے بعد شمال مغربی یورپ میں سیلاب اور برفباری کے بعد نظام زندگی شدید متاثر ہوگیا۔ فرانس اور سیلاب سے متاثرہ دیگر ممالک میں لوگوں کو کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ انگلینڈ اور ویلز میں 10 ہزار گھر بجلی سے محروم ہوگئے، مختلف حادثات میں 2 افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔

روئٹرز کے مطابق شمال مغربی یورپ کے کچھ حصوں کو بحر اوقیانوس کے طوفانوں کے اثرات سے نمٹنے کے لئے جدوجہد کرنا پڑی ۔ بارش اور برفباری سے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا، شمالی اسکینڈینیویا کو شدید سردی کا سامنا کرنا پڑا۔

شمالی فرانس میں امدادی عملے نے پاس ڈی کیلیس ڈپارٹمنٹ کے آرکس قصبے میں زیر آب گھروں سے رہائشیوں کو نکالنے میں مدد کی، یہ علاقہ شدید بارشوں کے بعد دو ماہ میں دوسری بار سیلاب کی زد میں آیا تھا۔

سی ٹی وی نیوز کے مطابق برطانیہ، آئرلینڈ اور نیدرلینڈز کی سرکاری موسمیاتی سروسز کی جانب سے طوفان کو ”ہینک“ کا نام دیا گیا ہے جس کی وجہ سے برطانیہ کے مختلف علاقوں میں بجلی کی بندش، نقل و حمل کے مسائل، املاک کو نقصان اور خلل پڑا ہے۔

برطانیہ میں سب سے زیادہ تیز ہوائیں جنوبی انگلینڈ کے ساحل کے قریب آئیل آف وائٹ پر ریکارڈ کی گئیں، جہاں ہوا کی رفتار میں اضافہ ہوا۔

انگلینڈ اور ویلز میں بدھ کے روز 300 سے زائد سیلاب کی وارننگ جاری کی گئی ہے جبکہ 10 ہزار گھر بجلی سے محروم ہیں۔ وسطی انگلینڈ میں نارتھمپٹن میں دریائے نینے کے لیے شدید سیلابی انتباہ کا اعلان کیا گیا ہے۔ قریبی بلنگ ایکواڈرم میں ہاؤس بوٹس اور قافلوں سے متعدد رہائشیوں کو نکال لیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ میں مغربی انگلینڈ میں ایک ڈرائیور اپنی گاڑی پر درخت گرنے سے ہلاک ہو گیا۔ گلوسٹرشائر پولیس کا کہنا ہے کہ منگل کی سہ پہر کیمبل قصبے کے قریب پیش آنے والے اس واقعے میں اس شخص کی موت ہو گئی۔

ڈنمارک کے بیشتر علاقوں میں پولیس نے موٹر سائیکل سواروں پر زور دیا ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں کیونکہ ملک کے شمالی اور مغربی حصوں میں ہوا اور برف باری ہو رہی ہے۔