مقبوضہ بیت المقدس: غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی جارحیت کے 97 دن مکمل ہوگئے ہیں، 24 گھنٹوں میں اسرائیل نے غزہ پر 150 حملے کئے جن میں 200 افراد شہید ہوئے۔ اسرائیلی فوج کی غزہ میں الاقصی ہسپتال کے اطراف شدید بمباری میں 40 سے زیادہ فلسطینی شہید اور 150 سے زیادہ زخمی ہوگئے۔ حملے میں صحافی احمد بدیر بھی شہید ہوگئے۔ اسرائیل نے فلسطینی ہلال احمر کی ایمبولیس پر بھی فضائی حملہ کرکے مزید 4 ارکان کو شہید کردیا۔ ادھر حزب آ نے اسرائیل کے شمالی ہیڈکوارٹرز کو ڈرون حملوں کا نشانہ بنایا۔ 24گھنٹے کے دوران اب تک 10 اسرائیلی فوجی ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوئے،فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے اسرائیلی جاسوس طیارہ مار گرانے کا دعوی بھی کیا گیا جبکہ دو ڈرون بھی قبضے میں لے لیے۔ آئی سی جے کی سماعت سے قبل اپنے بیان میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ غزہ پر مستقل قبضے کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔
ادھر مشرقِ وسطی کے دورے میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات ہوئی۔ امریکی وزیر خارجہ نے فلسطینی ریاست کے لیے امریکہ کے ٹھوس اقدامات کا یقین دلایا۔ بلنکن کی آمد کے خلاف رام اللہ میں احتجاج کیا گیا۔ انٹونی بلنکن سے ملاقات میں اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ کا کہنا تھا کہ ہم پر فلسطینیوں کی نسل کشی کا الزام مضحکہ خیز اور سفاکانہ ہے۔
ادھر اسلامی تحریک مزاحمت (حماس)کے سربراہ اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ فلسطینی قوم اپنی آزادی تک مسلح مزاحمت جاری رکھے گی۔ دریں اثناءاردن کے شاہ عبداللہ، مصری صدر السیسی اور محمود عباس نے عقبہ میں ہونے والی کانفرنس میں کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت روکنے کیلئے دباﺅ بڑھانے کی ضرورت ہے۔ اسرائیل کیخلاف جنوبی افریقا کے عالمی عدالت انصاف میں جانے کے معاملے کو دنیا بھر سے حمایت حاصل ہونے لگی.