یمن (اُمت نیوز)یمن میں امریکہ نے حوثیوں کی ٹھکانوں پر کم از کم 150 حملے کیے ہیں۔ امریکی محکمہ دفاع کے مطابق ان حملوں 16 مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔
یمنی فوج کے مطابق حملے میں پانچ افراد مارے گئے۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے حوثیوں کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ حوثیوں نے جارحانہ رویہ برقرار رکھا تو جوابی کارروائیاں کرتے رہیں گے۔ ،
دوسری جانب یمن کے حوثیوں نے بحیرہ احمر میں ایک اور بحری جہاز پر حملہ کردیا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق حوثیوں نے یمن کے ساحل سے نوے ناٹیکل میل دور جہاز کو نشانہ بنایا، حملے میں کسی جانی ومالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
ترجمان یمنی فوج کا کہنا ہے بحیرہ احمر میں امریکی جہاز کو میزائل حملے کا نشانہ بنا کر غرق کردیا ہے۔
اس صورتحال کے بعد روس کی درخواست پر یمن کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا۔
روسی سفیر نے کہا یمن پر امریکا اور برطانیہ کے حملے کھلی جارحیت ہے، یمن میں کسی ایک گروپ پر نہیں پورے ملک پر حملے کیے گئے۔۔
بمباری کے خلاف صنعا میں دس لاکھ سے زائد افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے امریکا، برطانیہ اور اسرائیل سے جارحیت کا بدلہ لینے کا عزم کیا، یمن کے صدر فیلڈ مارشل مہدی المشاط نے کہا امریکا، برطانیہ کو حملے کی قیمت چکانا پڑے گی، فلسطینی جنگ میں خود کو تنہا نہ سمجھیں، اسرائیل جانے والے ہر جہاز کو نشانہ بنایا جائے گا۔
ادھر حماس کی جانب سے یمن کے خلاف امریکی اور برطانوی کارروائی کی شدید مذمت کی گئی، بیان میں کہا گیا کہ خطے کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کا ذمہ دار امریکا ہے۔